ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ) ڈیرہ غازی خان میں سرکاری ادویات چوری اور غیر ملکی ادویات اسمگلنگ سکینڈل میں اب تک 4 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ جن میں اکرام اللہ، پرویز اختر، بشیر احمد اور امیر تیمور شامل ہیں۔ پہلا ملزم نجی شخص ہے جبکہ باقی تینوں سرکاری اہلکار ہیں جن کا تعلق محکمہ صحت سے ہے۔
اب تک دو ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں اور پولیس، محکمہ صحت اور اینٹی کرپشن نے تین مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی ادویات برآمد ہوئی ہیں۔ دو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جبکہ دو ملزمان پولیس اور اینٹی کرپشن کی تحویل میں ہیں۔
یہ سکینڈل اس وقت سامنے آیا تھا جب 29 جنوری کو چیف ڈرگ کنٹرولر فیصل محمود نے دیگر سرکاری اہلکاروں کے ساتھ لاری اڈا سے دو مشکوک افراد کو ادویات کے ساتھ پکڑا تھا۔ جن سے تفتیش جاری رہی۔ مقدمہ کی پہلے تحقیقات تھانہ گدائی کر رہا تھا بعد میں اس کیس کو اینٹی کرپشن کے حوالے سپرد کیا گیا۔
اینٹی کرپشن نے محکمہ صحت کے ہمراہ مل کر گزشتہ روز سرور والی آر ایچ سی میں سٹور کی گئی کروڑوں روپے مالیت کی ادویات برآمد کی ہیں۔ اینٹی کرپشن اور محکمہ صحت کی کارروائی میں ایک ارب 70 کروڑ روپے مالیت کی چوری شدہ سرکاری ادویات برآمد کی گئی ہیں۔ کارروائی کے دوران تین سرکاری ملازمین سمیت متعدد ملزمان گرفتار کر لیے گئے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے مطابق ڈرگ کنٹرول ٹیم نے ڈیرہ غازی خان کے سرور والی رورل ہیلتھ سینٹر پر چھاپہ مارا، جہاں سے بڑی تعداد میں سرکاری ادویات برآمد ہوئیں، جو مبینہ طور پر چوری کرکے غیر قانونی طور پر فروخت کے لیے ذخیرہ کی گئی تھیں۔ محکمہ صحت کے مطابق ان ادویات کو سرکاری ہسپتالوں کے لیے مختص کیا گیا تھا، مگر بدعنوان عناصر نے انہیں خرد برد کر لیا۔
محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران تین اسٹور کیپرز کو حراست میں لے لیا گیا جو اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھے۔ گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان بشارت نبی کی ہدایت پر اینٹی کرپشن ٹیم نے بھی اس اسکینڈل میں ملوث عناصر کے خلاف بڑی کارروائی کی۔ پبلک ریلیشن آفیسر اینٹی کرپشن شمشیر خان گورمانی کے مطابق یکم مارچ 2025 کو درج مقدمہ نمبر 207/25 کے تحت اینٹی کرپشن نے ڈیرہ غازی خان میں تین مختلف مقامات پر چھاپے مارے، جہاں سے لاکھوں روپے مالیت کی گمشدہ سرکاری ادویات برآمد ہوئیں۔
اینٹی کرپشن کی اس کارروائی کے دوران ڈرگ انسپکٹر اور سی ای او ہیلتھ بھی ٹیم کے ساتھ موجود تھے۔ برآمد شدہ ادویات کو قانون کے مطابق قبضے میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا اور متعلقہ مقامات کو سرکاری افسران کی موجودگی میں سیل کر دیا گیا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق اس کیس کی ابتدائی تفتیش تھانہ گدائی ضلع ڈیرہ غازی خان میں درج کی گئی تھی، جسے بعد میں اینٹی کرپشن کو منتقل کر دیا گیا۔ اب تک اینٹی کرپشن کی ٹیم چار ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے، جن میں دو سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔ گرفتار ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔
پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اس سنگین معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ادویات پر صرف غریب عوام کا حق ہے اور کسی کو ان کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ چوری میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی اور کسی بھی سطح پر بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
محکمہ صحت اور اینٹی کرپشن حکام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور عوام کو ان کے حق کی ادویات کی بروقت اور شفاف فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔









