وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہائوس میں محکمہ آبپاشی اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں صوبے بھر میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی سندھ نے محکمہ ورکس کو جامشورو پھاٹک(ریلوے کراسنگ)سے حیدر آباد براستہ کوٹری بیراج تک دو رویہ سڑک کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں صوبائی وزرا ناصر شاہ، جام خان شورو، علی حسن زرداری، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ،وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکرٹری ورکس محمد علی کھوسو، سیکرٹری آبپاشی ظریف کھیڑو، پی اینڈ ڈی کے زبیر چنا اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔کے فور واٹر سپلائی کے منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے KBفیڈر اور کینجھر جھیل کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ 39.9 بلین روپے کا منصوبہ ہے جس میں وفاقی حکومت کا شیئر 19.4بلین روپے ہے۔ اس منصوبے پر اب تک 4 ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے حکام پر زور دیا کہ وہ کام کی رفتار تیز کریں۔سندھ کی ترقی کے لیے انفراسٹرکچر اور پانی کے منصوبوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ وہ صوبے بھر میں عوامی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کی موثر اور بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کو محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے تحت جاری 799ترقیاتی اسکیموں کے بارے میں بریفنگ دی گئی جن کی مجموعی لاگت166بلین روپے ہے۔مراد علی شاہ نے اعلیٰ معیار اوربروقت تکمیل پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔وزیراعلی سندھ نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ مالی سال کے اختتام سے قبل ہی تمام جاری منصوبوں کو حتمی شکل دیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مالی سال 25-2024 کے لئے حکومت نے کوئی نئی اسکیم متعارف نہیں کروائی ہے البتہ موجودہ منصوبوں کو مکمل کرنے پر توجہ مرکوز ہے۔اس سال 55 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 37 بلین پہلے ہی استعمال ہو چکے ہیں جبکہ تھرو فارورڈ لائبییلٹی 111 بلین روپے ہے۔
میجرانفراسٹرکچر اور واٹر پروجیکٹس:
مراد علی شاہ نے لفٹ بینک آٹ فال ڈرین (LBOD) سسٹم کا بھی جائزہ لیا، فیڈرل پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (PSDP) کے تحت اس منصوبہ پر ابتدائی لاگت کا تخمینہ 115.4 بلین روپے تھا لیکن نظرثانی رپورٹ کے بعد اب اسے 172 ابلین روپے کردیا گیا ہے۔
انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی)سے پراجیکٹ کی منظوری حاصل کریں ۔ اس منصوبے پر اب تک کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی ہے جبکہ رواں سال اس منصوبے پر 100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے کوٹری بیراج تک جامشورو پھاٹک روڈ کو دو رویہ کرنے کی ہدایت کی اور اسے انفرااسٹرکچر کی اپ گریڈیشن کا لازمی جز قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر سے حیدرآباد شہر میں ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی۔ کوسٹل ہائی وی:اجلاس میں کوسٹل ہائی وے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ کوسٹل ہائی وے کی 36 کلو میٹر توسیع سے لاگت میں اضافے کا سامنا ہے۔ اس منصوبے کا ابتدائی تخمینہ16.2 بلین روپے لگایا گیا تھا مگر نظر ثانی کے بعد یہ لاگت بڑھ کر 29.9 بلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔
رواں سال منصوبے کے لیی3 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 1 بلین پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں۔ تاہم منصوبے کی نگرانی کرنے والی اسٹیئرنگ کمیٹی نے بولی لگانے کے عمل کے ساتھ مسائل سے بھی آگاہ کیا ۔سندھ حکومت بڑھتی ہوئی لاگت یعنی 6.85 بلین روپے کی ادائیگی کرے گی اور اس حوالے سے 6.5 ملین روپے پہلے ہی میچنگ گرانٹ کی صورت میں موجود ہے۔ اسٹیئرنگ کمیٹی نے محکمہ ورکس کو بولی کے عمل کو حل کرنے کی درخواست کی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ بقایا جات کامسئلہ حل کرکے کام دوبارہ شروع کریں۔
واٹس ایپ گروپ سے کیوں نکالا؟ ایڈمن کو گولی مار دی گئی
افغان شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کیلئے 31 مارچ تک کی مہلت
پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی ہو رہی ؟
بلاول سے امریکی ناظم الامور،فرانسیسی سفیر،برطانوی ہائی کمشنرکی ملاقات








