جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے مولانا فضل الرحمان پر کی جانے والی تنقید ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور جان بوجھ کر اشتعال انگیزی کر رہے ہیں اور ان کے ماضی پر نظر ڈالی جائے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ انہوں نے دو بار اپنے ہی کارکنوں کو چھوڑ کر غائب ہونے کی مثال قائم کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ جب علی امین گنڈاپور منظرعام سے غائب ہوتے ہیں تو وہ کسی مخصوص قوت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ اسی لیے وہ اب مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینئر رہنما حافظ حمداللہ نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو چاہیے کہ وہ علی امین گنڈاپور کو لگام دے، بصورت دیگر جے یو آئی سخت جواب دینے پر مجبور ہو جائے گی۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر علی امین گنڈاپور کی جانب سے مزید اشتعال انگیزی کی گئی تو جے یو آئی کارکنان خاموش نہیں رہیں گے اور پھر جوابی کارروائی کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خیبر پختونخوا میں سیاسی کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور دونوں جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور کی جانب سے مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے بعد جے یو آئی کی قیادت نے سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Shares: