کرناٹکا: بھارت میں ایک اور شرمناک واقعہ پیش آیا جہاں اسرائیلی خاتون سیاح اور ان کی ساتھی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ ریاست کرناٹکا کے علاقے کوپال کینال میں پیش آیا، جہاں حملہ آوروں نے نہ صرف خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ ان کے ساتھی مسافروں پر بھی تشدد کیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ہولناک واقعہ جمعرات کی رات اس وقت پیش آیا جب 27 سالہ اسرائیلی خاتون اور ان کی ساتھی دیگر تین مسافروں کے ساتھ سفر کر رہی تھیں۔ متاثرین میں ایک امریکی شہری اور دو بھارتی شہری بھی شامل تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے پہلے تینوں مرد مسافروں کو زبردستی کینال میں دھکا دے دیا۔ اس کے نتیجے میں ایک بھارتی شہری ڈوب کر ہلاک ہو گیا، جبکہ امریکی شہری اور دوسرا بھارتی شہری کسی طرح تیر کر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے۔پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے دونوں خواتین کو یرغمال بنانے کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر مبینہ اجتماعی زیادتی کی۔ اسرائیلی خاتون نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ حملے کے دوران انہیں بے دردی سے مارا پیٹا گیا اور پھر ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور مجرموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم ایک سنگین مسئلہ بن چکے ہیں۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ملک میں خواتین کے تحفظ پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔چونکہ اس واقعے میں اسرائیلی اور امریکی شہری متاثر ہوئے ہیں، اس لیے امکان ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بھی بھارت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خاص طور پر اسرائیلی حکومت اس معاملے پر سخت ردعمل دے سکتی ہے۔بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں ہر سال ہزاروں خواتین جنسی تشدد کا شکار ہوتی ہیں، لیکن زیادہ تر کیسز یا تو رپورٹ نہیں ہوتے یا پھر ملزمان کو سزا نہیں ملتی۔یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اور شرمناک لمحہ ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ ملک میں خواتین، چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی، کسی بھی طرح محفوظ نہیں۔

Shares: