واشنگٹن: امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ نے 56 سالہ پاکستانی شہری سید رضوی کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے 25 فروری کو امریکا سے بے دخل کر دیا۔

سید رضوی غیر قانونی طور پر امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈالاس میں مقیم تھے۔ انہیں 31 جنوری کو ایک معمول کے ٹریفک چیک کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ وہ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تھے۔امریکی امیگریشن حکام کے مطابق، امیگریشن جج نے 24 جنوری کو ان کے ملک بدری کا حکم جاری کیا تھا، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے انہیں امریکا سے بے دخل کر دیا گیا۔دستاویزات کے مطابق، سید رضوی 20 ستمبر 2017 کو نیویارک کے پورٹ آف انٹری سے قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تھے، لیکن بعد میں انہوں نے اپنی داخلے کی شرائط کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں انہیں امیگریشن حکام کی جانب سے حراست میں لیا گیا۔

امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ امریکا کی قومی سلامتی اور قوانین کے تحفظ کے لیے ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی ضروری ہے جو امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں یا قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

تاحال پاکستانی حکام یا سید رضوی کے خاندان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم، قانونی ماہرین کے مطابق، امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو مستقبل میں امریکا میں دوبارہ داخلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔یہ معاملہ ان پاکستانی شہریوں کے لیے بھی ایک وارننگ ہے جو بغیر مکمل قانونی حیثیت کے امریکا میں قیام پذیر ہیں یا امیگریشن قوانین پر عمل نہیں کرتے۔

Shares: