پاکستان میں ہاکی کے شائقین کے لیے ایک خوشی کا موقع تھا جب چئیرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام، رانا مشہود احمد خان نے ایک اہم ہاکی میچ میں شرکت کی۔ اس موقع پر ہاکی کی دنیا کی اہم شخصیات بھی موجود تھیں جنہوں نے اس میچ کو مزید اہمیت دی۔

ہاکی میچ میں طیب اکرام چوہدری، صدر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن،میر طارق حسین بگٹی، چئیرمین پاکستان ہاکی فیڈریشن، رانا مجاہد علی، شیخ عثمان، خواجہ جنید،کرنل آصف ڈار، بابر پاشا، حبیب رحمان شطی، رانا محمد شفیق،خالد حمید اولمیئن، توقیر ڈار، طاہر زمان،شہباز سنئیر، خواجہ جنید، اختر رسول،ممتاز حیدر، مسعود الرحمٰن اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئی،رانا مشہود احمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "پاکستان میں ہاکی کا 21 سال بعد واپس آنا ایک بہتر مستقبل کا ضامن ہے۔ ہماری حکومت نے ہمیشہ کھیلوں کے میدان آباد کرنے کی کوشش کی ہے۔ شہباز شریف کی قیادت میں ہاکی کے گراؤنڈز کو دوبارہ آباد کیا گیا تھا اور اب ہم ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان میں ہاکی کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اور ہم اس ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کے معاملے میں جزا و سزا کا معاملہ برحق ہوگا تاکہ کسی فیڈریشن کو شکایت نہ ہو۔””ملک میں کھیلوں کے میدان آباد ہو رہے ہیں اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر ہم کھیلوں کے حوالے سے جامع منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔”

صدر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن طیب اکرام چوہدری نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: "رانا مشہود کی قیادت میں محنت جاری ہے اور ہم نے گزشتہ دو سالوں میں ہاکی کے درپیش چیلنجز کو کم کرنے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انڈیا اور پاکستان کے مابین ہاکی سیریز میں جلد ہی بہتری دیکھنے کو ملے گی۔”انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی اور اب جرمنی کی ہاکی ٹیم کا آنا خوش آئند ہے۔ ہم پاکستان میں ہاکی کا کوئی بڑا ایونٹ لانے کی کوششوں میں ہیں تاکہ ہمارے کھلاڑی عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔”

یہ ہاکی میچ نہ صرف کھیل کے شائقین کے لیے خوشی کا موقع تھا بلکہ ہاکی کے میدان میں پاکستان کی واپسی اور عالمی سطح پر اس کے مقام کو مستحکم کرنے کے لیے ایک نیا سنگ میل ثابت ہوا۔ رانا مشہود احمد خان اور طیب اکرام چوہدری سمیت دیگر اہم شخصیات نے پاکستان میں ہاکی کے مستقبل کے حوالے سے مثبت اور حوصلہ افزا خیالات کا اظہار کیا۔

Shares: