مزید دیکھیں

مقبول

ڈیٹنگ ایپس پر دوستی،نشہ دے کر زیادتی ،پی ایچ ڈی طالب علم کا جرم ثابت

لندن اور چین میں خواتین کو نشہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنانے والا چین سے تعلق رکھنے والا پی ایچ ڈی طالب علم زین ہاؤ زو (Zhenhao Zou) مجرم قرار پایا ہے۔ پولیس کو خدشہ ہے کہ اس مجرم کی مزید 50 سے زائد متاثرہ خواتین ہو سکتی ہیں اور وہ ان سے آگے آنے کی اپیل کر رہی ہے۔

28 سالہ زو نے 2019 سے 2023 کے دوران لندن اور چین میں کم از کم 10 خواتین کو نشہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اندرونی لندن کراؤن کورٹ کو بتایا گیا کہ ملزم نے 9 حملوں کی ویڈیوز بطور "یادگار” ریکارڈ کیں اور خواتین کے ذاتی سامان کو ایک "ٹرافی باکس” میں رکھا۔جیوری نے اسے 2019 سے 2023 کے دوران لندن اور چین میں 10 خواتین کے خلاف 11 جنسی زیادتیوں کا قصوروار پایا۔ ان خواتین میں سے تین لندن میں اور سات چین میں واقع ہوئی تھیں۔ دو متاثرہ خواتین کی شناخت ہو چکی ہے، جبکہ آٹھ ابھی تک نہیں مل سکیں۔

میٹروپولیٹن پولیس کا ماننا ہے کہ زو حالیہ وقتوں میں سب سے زیادہ بدنام اور خطرناک جنسی مجرم ہو سکتا ہے اور اسے مزید جرائم کا ذمہ دار سمجھا جا رہا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ 50 سے زائد دیگر خواتین بھی اس انجینئرنگ کے طالب علم کے ہاتھوں شکار ہو سکتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ برطانیہ میں اب تک کا سب سے بدترین جنسی مجرم بن سکتے ہیں۔ افسران کے پاس ویڈیو مواد ہے جس میں ان خواتین کو دکھایا گیا ہے جن کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی، اور ان میں سے تقریباً 25 خواتین کو برطانیہ میں اور 25 کو چین میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

تمام متاثرہ خواتین چینی نسل سے ہیں اور ان خواتین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس کمیونٹی سے سامنے آئیں تاکہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تحقیقات کی جا سکیں۔

ژو پر تین الزامات کی بھی تصدیق ہوئی ہے جن میں ویوریزم، انتہائی فحش تصاویر کا قبضہ، ایک عورت کو جھوٹے قید میں رکھنے اور جنسی جرم کے ارادے سے منشیات رکھنے کے الزامات شامل ہیں۔ ژو نے 2017 میں بیلفاسٹ منتقل ہو کر کوئینز یونیورسٹی میں مکینکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی تھی اور 2019 میں لندن منتقل ہو گئے تھے۔ عدالت میں جب فیصلہ سنایا گیا تو ان کے چہرے پر کوئی جذبات نہیں تھے۔

کیٹھرین فیرلی، جو استغاثہ کی طرف سے مقدمہ چلانے والی وکیل ہیں، نے جیوری کو بتایا کہ زو "ایک ذہین اور دلکش نوجوان انسان کے طور پر ظاہر ہوتا ہے لیکن وہ ایک مسلسل جنسی شکار کرنے والا، ویور اور ریپسٹ ہے”۔زو، جس کا آن لائن نام پاکو تھا، اپنے ہم وطن چینی طلباء سے وی چیٹ اور ڈیٹنگ ایپس کے ذریعے دوستی کرتا تھا، پھر انہیں اپنے لندن یا چین میں واقع اپارٹمنٹ میں پینے کے لئے مدعو کرتا تھا اور انہیں منشیات دے کر بے ہوش کر کے زیادتی کرتا تھا۔جیوری نے سنا کہ وہ اپنے حملوں کو خفیہ طور پر ایک موبائل ڈیوائس اور کیمروں سے فلماتا تھا، اور اس کے اپارٹمنٹ میں ایس ڈی کارڈز سے ایسی ویڈیوز ملیں جن میں وہ لندن اور چین میں بے ہوش خواتین کے ساتھ زیادتی کرتا دکھائی دے رہا تھا۔

سینئر کراؤن پراسیکیوشن سروس کی پراسیکیوٹر سائرہ پائیک نے ان خواتین کا شکریہ ادا کیا جو اپنے "غلیظ” جرائم کی رپورٹ دینے کے لئے سامنے آئیں اور کہا کہ "زو ایک سیریل ریپسٹ ہے اور خواتین کے لئے ایک خطرہ ہے”۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan