اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان سے تفتیش کے دوران مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں, عاطف کے فراڈ کا سلسلہ 2016 سے دسمبر 2023 تک چلتا رہا تھا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق 7 سال میں بینکنگ گروپ کو 1 ارب 20 کروڑ کا نقصان ہوا، یہ بات ناقابل یقین ہے کہ بورڈ اس فراڈ سے بے خبر تھا، پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ فراڈ میں اور کون لوث ہے? کیوں کہ عاطف خان کے علاوہ دیگر کئی افراد کا کردار بھی مشکوک ہے۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانشل کرائم پر تحقیقات کا دائرہ مزید بڑھایا جا رہا ہے، عاطف تقریباً 7 سال سے کمپنی کے پیسوں سے ٹریڈنگ کر رہا تھا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مطابق دسمبر 2023 کو اس کے بارے میں بورڈ کو بھی بتا دیا گیا تھا۔
عاطف خان نے دوسرے نجی بینک سے آر ایف پر 40 کروڑ لون بھی لیا تھا، جس کے عوض نجی بینک کو رسیو ایبل رپورٹ میں کلائنٹس کے نام دیے گئے، بینک کو دیے گئے ناموں میں 70 فی صد سے زائد جعلی تھے۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ این سی سی پی آئی اور اسٹاک ایکسچینج نے بھی بورڈ سے رابطہ کیا تھا، اور بورڈ کو بتایا گیا تھا کہ بروکریج ہاؤس کے پاس پیسے نہیں لیکن تجارت ہو رہی ہے، اس کے بعد ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے تحقیقات کے بعد 20 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا، اور عاطف خان کی جانب سے یہ بات بھی چھپا دی گئی تھی, اس کیس پر ہر زاویے سے تحقیقات جاری ہے۔
ایلون مسک کی دولت میں اچانک اربوں ڈالرز کی کمی
بھارتی یونیورسٹی کے قریب دیوار پر ‘آزاد کشمیر’ اور ‘آزاد فلسطین’ کے نعرے درج