سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ جعفر ایکسپریس جیسے واقعات خود سے نہیں ہوتے، بلکہ ان کے پیچھے کچھ مقاصد کارفرما ہوتے ہیں۔
باغی ٹی وی کے مطابق سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن کہا کہ بلوچستان کے عوام میں احساسِ محرومی موجود ہے اور ماضی میں ان کے ساتھ زیادتیاں کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنی حکومت نہ ہونے کے باوجود بلوچستان کے عوام سے غیر مشروط معافی مانگی اور ان کے حقوق کے لیے "آغاز حقوق بلوچستان” پیکیج متعارف کروایا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلوچستان کی قدرتی وسائل سے مالامال سرزمین ہے، اگر وہاں امن و امان قائم ہو جائے تو وہ ایک خودکفیل صوبہ بن سکتا ہے۔تاہم، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات جان بوجھ کر خراب کیے گئے ہیں اور کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ خطہ ترقی کرے۔
روزگار کے مواقع، سندھ حکومت کا جاب پورٹل کا افتتاح
انہوں نے سی پیک منصوبے کے حوالے سے کہا کہ اس کے بانی آصف علی زرداری تھے، جنہوں نے گوادر کو ایک بین الاقوامی پورٹ میں تبدیل کیا۔ مگر کچھ قوتیں پاکستان کی ترقی سے خائف ہیں اور وہاں کے مقامی لوگوں کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ پاکستان دشمن ممالک، بعض پڑوسی ریاستوں کے ساتھ مل کر پاکستانی عوام کو آپس میں لڑوا رہے ہیں اور پاکستان کے قریبی دوست ممالک کے باشندوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کرپشن پرکراچی واٹر کارپوریشن کے سی ای او عہدے سے مستعفی
انہوں نے کراچی یونیورسٹی میں غیر ملکی زبان سکھانے والے اساتذہ پر خودکش حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے پاکستان مخالف قوتوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ شرجیل انعام میمن نے دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ان بہادر اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے جعفر ایکسپریس کے یرغمالیوں کو آزاد کروایا اور دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ واقعی ملک کے ساتھ ہیں، انہیں ہتھیار ڈال کر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ سب کو مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا، کیونکہ غیر ملکی فنڈنگ سے اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچانے والے درحقیقت ملک دشمن ہیں۔
لاہور بار نے ججز کا تبادلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا