تل ابیب: متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں بین المذاہب افطار کا اہتمام کیا-
باغی ٹی وی: تل ابیب کے اماراتی سفارتخانے نے رمضان کے مقدس مہینے کے موقع پر ایک بین المذاہب افطار کی محفل سجائی، جس میں اسرائیل کے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں کے نمائندے، مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں، یہودی، مسیحی، دروز اور دیگر مذاہب کے افراد نے شرکت کی۔
افطار میں اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اسپیکر اور لیکود پارٹی کے سینئر رکن امیر اوحنا نے افطار میں شرکت کی جبکہ اسرائیل میں سب بڑی مسلم عرب سیاسی جماعت کے رہنما منصور عباس بھی شریک ہوئے، اسرائیلی عرب رہنما اور متحدہ عرب لسٹ (رعم پارٹی) کے سربراہ منصور عباس جو اسرائیل میں بسے تقریباً 20 لاکھ عرب مسلم کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتے ہیں اور یہودی و عرب آبادی کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور دیتے ہیں-
پیپلز پارٹی سندھ کونسل اجلاس: کینال منصوبے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
اماراتی سفارتخانہ 2021 سے ہر سال مختلف کمیونٹیز کے لیے افطار کا اہتمام کر رہا ہے تاکہ مختلف پس منظر کے رہنماؤں کے درمیان مکالمے اور تعلقات کو فروغ دیا جا سکے،اس سال رمضان کے ماہ مقدس مہینے کے دوران یہودی تہوار پوریم اور مسیحی تہوار ایسٹر قریب ہونے کی وجہ سے یہ تقریب بین المذا ہب مکالمے اور اتحاد کی علامت بن گئی-
نصیبو لال اور ان کے شوہر کے درمیان صلح ہوگئی، مقدمہ واپس لے لیا