ہیتھرو ایئرپورٹ استعمال کرنے والی 90 سے زائد ایئرلائنز کے نمائندہ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر جمعہ کے روز ایئرپورٹ کی مکمل بندش کے نتیجے میں ہونے والے اخراجات کی بھرپائی کے لیے کوئی معاہدہ طے نہیں کیا گیا تو وہ قانونی کارروائی کریں گے۔

ہیتھرو ایئرلائن آپریٹرز کمیٹی کے چیف ایگزیکٹو نائیجل وِکنگ نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ یہ مسئلہ کسی وقت دوستانہ انداز میں حل ہو جائے گا، مگر ان کا کہنا تھا کہ "اگر ہمیں اخراجات کے حوالے سے مناسب معاوضہ اور ادائیگی نہیں ملتی تو پھر ہاں، قانونی کارروائی کا امکان ہو سکتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "میں امید کرتا ہوں کہ ایسا نہ ہو، مگر بعض حالات میں یہی واحد راستہ ہوتا ہے جب آپ نے تمام دوسرے راستوں کو آزما لیا ہو۔”

ہیتھرو، جو یورپ کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے، جمعہ کی صبح کے ابتدائی اوقات میں بند ہو گیا تھا، جب ایک بڑے بجلی کے سب اسٹیشن میں آگ لگنے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ اس دوران نہ کوئی پرواز اُڑان بھر سکی اور نہ ہی لینڈ کر سکی، جس کے نتیجے میں پروازوں کو دوسری جگہوں پر منتقل کیا گیا۔ تقریباً 1,300 پروازوں پر اثر پڑا اور لگ بھگ 250,000 مسافر متاثر ہوئے۔جمعہ کی شام کچھ پروازوں کا آپریشن دوبارہ شروع ہوا، لیکن ایئرلائنز کو مشکلات کا سامنا رہا اور مسافروں کو بدحالی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ایئرلائن کے عملہ دنیا کے مختلف حصوں میں موجود تھا۔

نائیجل وِکنگ نے اس صورتحال کے بارے میں ایک آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ یہ واقعہ کیسے پیش آیا اور بحالی میں اتنا وقت کیوں لگا۔”ایئرلائنز کی ایک قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مسافروں کا خیال رکھیں،” انہوں نے کہا، "مگر اس مخصوص کیس میں ہمیں لگتا ہے کہ کسی اور فریق کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔”

ہیتھرو ایئرپورٹ کی کمیونیکیشن پر تنقید
ایئرلائنز کے گروپ کے سربراہ، جو برطانوی ایئر ویز اور ورجن اٹلانٹک جیسی کمپنیوں کی نمائندگی کرتے ہیں، نے ہیتھرو کی کمیونیکیشن پر بھی شدید تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ یہ "انتہائی مایوس کن” تھا کہ ایئرلائنز کو ہفتے کے روز ٹرمینل 2 کھولنے کے بارے میں تصدیق کرنے کے لیے جمعہ کی رات تک انتظار کرنا پڑا۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ صورتحال کسی بھی طور پر جائز نہیں تھی، خاص طور پر اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ہیتھرو پر سالوں سے اتنی زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے اور یہ دنیا کا سب سے مہنگا ایئرپورٹ ہے۔”

ایئرلائنز پر مالی اثرات
ٹریول کے ماہر پال چارلز، جو سابق ورجن اٹلانٹک کمیونیکیشن ڈائریکٹر اور "دی پی سی ایجنسی” کے چیف ایگزیکٹو ہیں، نے کہا کہ ایئرلائنز اور سپلائرز کو بندش کے ایک دن کے نتیجے میں کم از کم 20 ملین پاؤنڈ کے اخراجات کا سامنا ہو سکتا ہے۔یہ تخمینہ مسافروں، عملے کی رہائش، اضافی نقل و حمل، ایندھن اور دیگر اخراجات کو شامل کرتا ہے۔ سرمایہ کاری بینک جیفریز کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تاخیر کے معاوضے کی ادائیگی برٹش ایئر ویز اور ایئر لائنز کی مادر کمپنی آئی اے جی کے منافع میں 1% سے 3% کی کمی کر سکتی ہے۔تاہم، اسپین کی ایئرلائنز ایسوسی ایشن کے سربراہ جیویر گنڈارا کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ فورس میجر کے تحت آ سکتا ہے، یعنی مسافروں کو معاوضے کا حق نہیں ہو گا۔

ہیتھرو ایئرپورٹ سے تبصرہ کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ہیتھرو کے سی ای او تھامس وولڈبائی نے کہا کہ وہ ایئرپورٹ کے ردعمل پر "فخر” محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے پیر کو لنکڈ ان پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، "کیا میں اس صورتحال پر فخر محسوس کرتا ہوں جس میں ہم نے خود کو پایا؟ بالکل نہیں۔””مگر میں ان لوگوں کا بے حد شکر گزار ہوں اور ان پر فخر محسوس کرتا ہوں جو اس مشکل صورتحال سے ہمیں نکالنے کے لیے کم وقت میں بہت کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن پر ہم سب انحصار کرتے ہیں اور جو اکثر انعامات سے محروم رہتے ہیں۔”تھامس وولڈبائی نے پہلے کہا تھا کہ بجلی کی بندش کے دوران ایک بیک اپ ٹرانسفارمر میں خرابی آئی تھی، جس کی وجہ سے سسٹمز کو بند کر کے بجلی کی فراہمی دوبارہ ترتیب دی گئی تاکہ دو باقی ماندہ سب اسٹیشنز سے پاور فراہم کی جا سکے۔

ٹرانسپورٹ سیکریٹری ہیڈی ایلگزینڈر نے کہا کہ ایئرپورٹ نے پروازوں کو معطل کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ اسے مختلف پاور سپلائی پر منتقل ہونے کے بعد سسٹمز کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت تھی۔

Shares: