راولپنڈی کی سیشن عدالت نے توہین مذہب کے الزام میں پانچ مجرمان کو سزا سنادی۔ عدالت نے مجرمان کو مختلف دفعات کے تحت سزائیں سنائیں، جن میں سزائے موت، عمر قید اور بھاری جرمانے شامل ہیں۔

عدالت نے مجرمان کو پاکستان کے تعزیرات کے تحت دفعہ 295 سی کے تحت سزائے موت سنائی۔ اس کے علاوہ، ہر مجرم پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ مزید برآں، مجرمان کو دفعہ 295 بی کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی۔عدالت نے توہین مذہب کے دیگر الزامات کے تحت بھی سزائیں سنائیں۔ دفعہ 295 اے کے تحت مجرمان کو 10 سال قید کی سزا دی گئی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسی طرح، دفعہ 298 اے کے تحت تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، پیکا ایکٹ کے تحت مجرمان کو 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی۔

یہ مقدمہ 15 ستمبر 2023 کو سائبر کرائم راولپنڈی سرکل کی جانب سے درج کیا گیا تھا۔ توہین مذہب کے حوالے سے یہ فیصلہ پاکستان کے عدالتی نظام میں ایک اہم فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

Shares: