بھارتی ریاست ہریانہ ایک دل دہلا دینے والے واقعہ پیش آیا ہے، ہریانہ کے روہتک میں ایک شخص نے اپنی بیوی کے کرائے دار کے ساتھ مبینہ ناجائز تعلقات کا پتہ چلنے پر اسے اغوا کر کے زندہ دفن کر دیا۔ پولیس کے مطابق، یہ قتل دسمبر 2023 میں ہوا تھا، لیکن مقتول کی لاش تین ماہ بعد، پیر کے روز برآمد کی گئی۔
پولیس کے مطابق، ہردیپ نامی شخص کو معلوم ہوا کہ اس کے گھر میں کرائے پر رہنے والا یوگا ٹیچر جگدیپ، جو بابا مست ناتھ یونیورسٹی میں پڑھاتا تھا، اس کی بیوی کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کر چکا ہے۔ اس انکشاف کے بعد، ہردیپ نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایک منصوبہ بنایا۔ اس نے چرخھی دادری کے پانتواس گاؤں میں سات فٹ گہرا گڑھا کھدوایا، 24 دسمبر کو، ہردیپ اور اس کے ساتھیوں نے جگدیپ کو اغوا کر لیا جب وہ کام سے واپس آ رہا تھا۔ انہوں نے اس کے ہاتھ پیر باندھ دیے اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں، اسے چرخھی دادری لے جا کر اس کے منہ پر ٹیپ لگا دی تاکہ وہ شور نہ مچا سکے اور پھر اسے گڑھے میں پھینک کر مٹی سے زندہ دفن کر دیا۔
جگدیپ کی گمشدگی کی رپورٹ 3 جنوری کو شواجی کالونی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی، مگر پولیس کو کوئی خاص سراغ نہ ملا۔ بعد میں، جب پولیس نے جگدیپ کے کال ریکارڈز کا تجزیہ کیا تو ہردیپ اور اس کے ایک ساتھی دھرام پال پر شک ہوا۔عدالت سے تحویل میں لینے کے بعد، دورانِ تفتیش ہردیپ اور دھرام پال نے جرم کا اعتراف کیا اور قتل کی مکمل تفصیلات بتائیں۔ ان کی نشاندہی پر پولیس نے 24 مارچ کو لاش برآمد کی،جرم کی مزید تفتیش جاری ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ مزید ملزمان کی گرفتاری بھی جلد عمل میں لائی جائے گی۔ کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے انچارج کلدیپ سنگھ نے کہا کہ مقتول کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے اور رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔








