روس اور یوکرین نے امریکی مذاکرات کے بعد بحیرہ اسود میں جنگ بندی پر آمادہ ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کےمطابق سعودی عرب میں روس کے ساتھ مذاکرات کے بعد وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہ گیا ہے کہ دونوں ممالک جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لیے پُرعزم ہیں،امریکا اور یوکرین پائیدار اور دیرپا امن کے لیے کام جاری رکھیں گے، امریکا روس کی زرعی برآمدات کی بحالی میں مدد کرے گا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ مستقل قیام امن کی راہ ہموار کرنے کی ایک کوشش ہے، یہ معاہدہ توانائی اور بنیادی ڈھانچے پر حملوں کو روکنے کے لیے ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

معاہدے کی تفصیلات:
محفوظ نیویگیشن: تمام فریقین اس بات پر متفق ہوئے کہ بحیرہ اسود میں جہاز رانی کو محفوظ بنایا جائے گا۔طاقت کے استعمال کی ممانعت: کوئی بھی ملک یہاں طاقت کا استعمال نہیں کرے گا۔تجارتی جہازوں کا تحفظ: کمرشل بحری جہازوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔یوکرینی وزیر دفاع، روسٹم عمروف نے بھی تصدیق کی کہ "تمام فریقین نے ان نکات پر اتفاق کر لیا ہے۔”

واضح رہے کہ یہ جنگ بندی معاہدہ خطے میں استحکام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب توانائی اور تجارتی راستوں کی سلامتی ایک بڑا عالمی مسئلہ بنی ہوئی ہے۔

سندھ پارلیمانی کمیٹی کی طلبا کو گریس مارکس دینے کی منظوری

ایران نے فٹبال ورلڈ کپ 2026 کے لیے کوالیفائی کر لیا

Shares: