کراچی(باغی ٹی وی رپورٹ) کورنگی کراسنگ کے قریب آئل ریفائنری میں لگی آگ 8 گھنٹے گزرنے کے باوجود بے قابو ہے۔ فائر بریگیڈ کی 7 گاڑیاں اور 2 باؤزر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اور فوم کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق، آگ ممکنہ طور پر گیس پائپ لائن میں لگی ہے۔ گورنر سندھ نے کمشنر کراچی سے رابطہ کر کے آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹر کی مدد لینے کی ہدایت کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کام کے دوران گیس لائن میں آگ بھڑک اٹھی۔ 8 گھنٹے گزرنے کے باوجود آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ تیسرے درجے کی ہے اور ممکنہ طور پر گیس لائن میں لگی ہے۔ آگ بجھانے کی کوششوں میں کرین اور ڈمپر بھی شامل ہیں اور ریت کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

فائر بریگیڈ حکام نے شہر بھر سے فائر بریگیڈ طلب کر لی ہے، لیکن پانی اور فوم کے استعمال سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہو رہا کیونکہ آگ کا پریشر پانی کو واپس پھینک رہا ہے۔ کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہاں کوئی گیس کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔

پولیس کے مطابق سوئی سدرن کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا ہے۔ واٹر کارپوریشن کے ترجمان نے بتایا کہ لانڈھی ہائیڈرینٹ سے فائر بریگیڈ کو بلا تعطل پانی کی فراہمی جاری ہے اور واٹر ٹینکر بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق واقعے سے قبل 1800 فٹ گہری کھدائی کی گئی تھی جو مبینہ طور پر پانی کی بورنگ کے لیے تھی۔ بورنگ کا کام مکمل ہو چکا تھا، لیکن جب پائپ واپس نکالنے کا عمل جاری تھا تو اچانک زیر زمین گیس کا اخراج شروع ہو گیا، جس نے آگ پکڑ لی۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ مبینہ طور پر گیس پائپ لائن میں لگنے کے باعث پھیلی ہے، لیکن حتمی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔ تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، لیکن آگ کے باعث قریبی علاقوں میں دھواں پھیل گیا ہے، جس سے مقامی رہائشیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فائر فائٹنگ آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی نقصان کا درست اندازہ لگایا جا سکے گا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کمشنر کراچی سید حسن نقوی سے رابطہ کر کے آگ پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کرنے اور ہیلی کاپٹر کی مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Shares: