غزہ: اکتوبر 2023 میں اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد تباہ حال غزہ میں آج دوسری عید الفطر منائی جا رہی ہے۔
باغی ٹی وی : عید کے موقع پر بھی اسرائیلی فورسز کی جانب سے خان یونس میں فضائی اور زمینی حملے کیے گئے فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ عید کے دنوں میں ہم اپنے بچوں کو کچھ نہیں دلا سکتے، کام پہلے ہی کم ہے اور کراسنگ کی بندش نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔
شہریوں نے کہا کہ غزہ میں زندگی اذیت ناک ہے، کچھ کھاتے ہیں، کچھ لوگ بھوکے رہتے ہیں، صرف اللہ ہی جانتا ہے کہ لوگوں کا کیا حال ہے، دنیا سے سوال ہے کہ کیا ہم انسان نہیں ہیں؟ کیا ہمارے بچوں کو دنیا کے تمام بچوں کی طرح خوش رہنے کا حق نہیں ہے؟
مولانا فضل الرحمان سمیت اہم شخصیات کو عید کی نماز گھروں میں پڑھنے کا مشورہ
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے جنوبی غزہ میں سکیورٹی زون کو توسیع دینے کے لیے رفح کے علاقے میں زمینی کارروائی شروع کر دی ہےاسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں ایک ایسے مقام پر حملہ کیا جہاں سے مزا حمت کاروں نے راکٹ فائر کیا تھا، اس کی فورسز نے علاقے سے گولہ باری کی۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 18 مارچ سے اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 921 ہو گئی ہے اور 2000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
جیمز بانڈ اسٹار کی اپنی پوتی کے ساتھ موب لینڈ کے پریمیئر میں شرکت
وزارت کے اپنے سرکاری ٹیلی گرام چینل کے اعداد و شمار کے مطابق بتایا کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دورا ن 26 افراد کی میتیں اور 70 زخمی لائے گئے ہیں۔ اس طرح غزہ کی پٹی میں 18 مارچ کو اسرائیلی فوج کی جانب سے دوبارہ فضائی اور تو پ خانے کے حملے شروع کیے جانے کے بعد قتل ہونے والوں کی تعداد 921 اور زخمیوں کی تعداد 2054 ہوگئی ہے-
واضح رہے کہ غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، غزہ کا زیادہ تر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، لاکھوں فلسطینی خیموں یا بمباری سے تباہ شدہ عمارتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
آسٹریلوی کرکٹ شین وارن کی موت کیسے ہوئی؟تین سال بعد تھائی پولیس اہلکار کے چونکا دینے والے انکشاف