انڈونیشیا کے جزیرے بالی سے آسٹریلیا کے شہر میلبورن جانے والی 200 سے زائد مسافروں والی پرواز کو اس وقت واپس لوٹنا پڑا جب ایک مسافر نے بحر ہند کے اوپر پرواز کے دوران طیارے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی۔ کم لاگت ایئر لائن جیٹ اسٹار نے منگل کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔
ایئر لائن نے 31 مارچ کی رات پیش آنے والے واقعے کے بارے میں کہا، "ہماری ایک پرواز گزشتہ رات ڈینپاسار (بالی کا ہوائی اڈہ) واپس لوٹ گئی کیونکہ ایک بدتمیز مسافر نے طیارے کے دروازوں میں سے ایک کو کھولنے کی کوشش کی اور ہمارے عملے کے ساتھ بدسلوکی کی۔” انہوں نے مزید کہا کہ مسافر کو بالی میں مقامی حکام نے طیارے سے اتار دیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے مطابق، طیارے کے پچھلے حصے میں موجود ایک خاتون دروازے کا ہینڈل اٹھانے میں کامیاب ہو گئی، جس کے بعد ایک وارننگ سگنل نے عملے کو متنبہ کیا، جیسا کہ کپتان نے طیارے کے اسپیکروں پر بتایا۔
فلائٹ ٹریکنگ سائٹ فلائٹ ریڈار 24 کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ پرواز نے پرواز کے تقریباً ایک گھنٹے بعد بحر ہند کے اوپر سے واپسی کا رخ کیا۔جیٹ اسٹار نے یہ واضح نہیں کیا کہ بالی سے میلبورن جانے والے طیارے میں کتنے مسافر اور عملہ موجود تھا۔ایئر لائن نے اپنے بیان میں کہا، "ہمارے صارفین اور عملے کی حفاظت اور فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم ان کے ردعمل کے طریقے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔””ہماری پروازوں میں اس قسم کے ناقابل قبول رویے کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔”
ماضی میں بدتمیز مسافروں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں مسافروں کا ایمرجنسی ایگزٹ کھولنا اور انخلاء سلائیڈ سے نیچے پھسلنا، فلائٹ اٹینڈنٹس کو مارنا اور کاٹنا، اور فلائٹ عملے پر گھونسے برسانا شامل ہے، جس کی وجہ سے طیاروں کو اپنی مطلوبہ منزل سے ہٹنا پڑا۔ لیکن ہوا بازی کے حکام سخت کارروائی کر رہے ہیں اور سخت اقدامات نافذ کر رہے ہیں۔
گزشتہ سال، ایک مسافر پر وفاقی عدالت میں الزام عائد کیا گیا تھا جب اس نے پرواز کے دوران طیارے کا دروازہ زبردستی کھول دیا اور ایک اٹینڈنٹ کو زخمی کر دیا، جس کی وجہ سے ملواکی سے ڈلاس جانے والی امریکن ایئر لائنز کی پرواز کے ساتھی مسافروں نے اسے ڈکٹ ٹیپ سے باندھ دیا۔2023 میں، ایک شخص جس نے لینڈنگ سے ٹھیک پہلے ایشیانا ایئر لائنز کے طیارے کا ایمرجنسی دروازہ کھول دیا تھا، نے پولیس کو بتایا کہ اسے دم گھٹنے کا احساس ہوا اور وہ جلدی سے طیارے سے اترنا چاہتا تھا۔








