اوکاڑہ کے نواحی قصبے 31 جی ڈی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک گھر میں لگی آگ کی وجہ سے تین بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔
پولیس کے مطابق قصبہ 31 جی ڈی کے رہائشی زاہرے خان کے تین کمسن بچے ایک ہی چارپائی پر چادر اوڑھے سو رہے تھے۔ گھر والوں نے مچھر سے بچاؤ کے لیے چارپائی کے قریب اُپلے جلا رکھے تھے، جس سے اچانک آگ بھڑک اُٹھی۔پولیس کے مطابق اُپلوں کی آگ نے بستر کی چادر کو پکڑ لیا، اور اس چادر نے تینوں بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ فوراً آگ نے پورے بستر کو جلا دیا اور بچے بری طرح جھلس گئے۔ آگ کی شدت کے باعث 4 سالہ شیزہ اور 2 سالہ قمر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جبکہ 7 سالہ عبداللہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ بدقسمتی سے، عبداللہ بھی جانبر نہ ہو سکا اور وہ بھی اسپتال میں دم توڑ گیا۔
یہ افسوسناک حادثہ اوکاڑہ کے نواحی گاؤں میں پیش آیا جس کے بعد مقامی افراد اور علاقے کے لوگ غم کی لہر میں ڈوب گئے۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور سوگوار خاندان سے تعزیت کی۔ انہوں نے واقعے کے حوالے سے کمشنر ساہیوال سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی دل دہلا دینے والا واقعہ ہے اور حکومت متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ واقعے کی تحقیقات مکمل کی جائیں تاکہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔
اس واقعے نے نہ صرف علاقے کے افراد کو غمگین کیا بلکہ پورے صوبے میں ایک سنجیدہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ مچھر سے بچاؤ کے لیے اُپلوں کا استعمال کتنی حد تک محفوظ ہے، اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔








