پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی قیادت میں اختلافات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی، شہرام خان ترکئی، نے مرکزی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے حالیہ بیان کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔
شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے ایسے بیانات پارٹی کے بانی کی تحریک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی تمام تر توجہ بانی پی ٹی آئی اور بے گناہ قیدیویں کی رہائی پر ہونی چاہیے، نہ کہ غیر ضروری تنازعات میں پڑنے پر۔ شہرام ترکئی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پر زور دیا کہ وہ اپنی توانائیاں صوبے میں امن و امان کی بحالی اور اچھے حکومتی نظام پر مرکوز کریں۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی نے خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خزانہ، تیمور جھگڑا، کے خلاف تحقیقات کے لیے پارٹی کے بانی، عمران خان، سے اجازت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ احتساب کمیٹی کے مطابق، عمران خان سے اجازت ملتے ہی محکمہ خزانہ اور محکمہ صحت میں مبینہ کرپشن اور مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات شروع کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ علی امین گنڈا پور نے گزشتہ روز پارٹی کے بعض رہنماؤں پر سازشوں کا الزام عائد کیا تھا، جس سے پارٹی میں اندرونی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔اس دوران، سابق وزیر خزانہ تیمور جھگڑا نے اپنے اوپر خرد برد کے الزامات کی تحقیقات کے لیے پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کی جانب سے بھیجے گئے سوالنامے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ وہ ان الزامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں، اور یہ کہ پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کی تحقیقات شفاف اور غیر جانبدار ہونی چاہیے۔
یہ تمام صورتحال اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ پی ٹی آئی میں داخلی اختلافات کی شدت بڑھتی جا رہی ہے، اور پارٹی کی قیادت کو اپنے اندرونی تنازعات کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ پارٹی کی یکجہتی اور اخلاقی پوزیشن کو بچایا جا سکے۔