پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں قومی کرکٹر خوشدل شاہ ایک افسوسناک واقعے کا شکار ہو گئے جب ایک مبینہ افغان تماشائی نے پاکستانی ٹیم کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کی۔
ذرائع کے مطابق، افغان تماشائی کی جانب سے پشتو میں پاکستانی کرکٹرز کو برا بھلا کہا گیا، جس پر خوشدل شاہ کو شدید غصہ آیا۔ خوشدل شاہ نے تماشائی کو اس کے غیر مہذب رویے کے بارے میں سمجھانے کی کوشش کی، لیکن تماشائی نے ان کی بات کو نظرانداز کرتے ہوئے مزید نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ اس کے بعد دونوں افغان شائقین نے خوشدل شاہ سے ہاتھا پائی کی کوشش بھی کی۔اس واقعے کے بعد انکوائری شروع کر دی گئی ہے، اور ٹیم منیجر نے اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک سنگین نوعیت کا واقعہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق افغان تماشائی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ افغان شہری تھا۔ پی سی بی نے خوشدل شاہ کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی کیا ہے اور ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ اس معاملے میں کسی بھی قسم کی بدتمیزی یا غصے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ پی سی بی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ "تماشائی نے گراؤنڈ میں موجود پاکستانی کرکٹرز کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے، جس پر خوشدل شاہ نے اسے روکا، مگر اس کے باوجود تماشائی نے مزید نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔” پی سی بی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاکستانی ٹیم کی شکایت پر دونوں افغان شائقین کو فوری طور پر اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا۔
یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ کرکٹ میدان میں بھی کھیل کے جذبات اور احترام کا لحاظ ضروری ہے۔ پاکستانی کرکٹرز ہمیشہ اپنے حوصلے اور کھیل کی محبت کی بدولت دنیا بھر میں معروف ہیں اور اس طرح کے واقعات ان کے حوصلے کو مزید بڑھاتے ہیں۔ پی سی بی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ خوشدل شاہ اور باقی کھلاڑیوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا تاکہ اس نوعیت کے واقعات کو روکا جا سکے۔