عمران خان کی ہمشیرہ، علیمہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو بہت پہلے ملک چھوڑنے یا کم از کم دو سال کے لیے خاموش رہنے کی پیشکش کی گئی تھی۔
لاہور کی احتساب عدالت کے باہر علیمہ خان نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین ہفتوں سے ہمیں عمران خان سے ملاقات کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے، اور یہ سوال اٹھایا کہ ان سے ملاقات نہ کرا کے حکام کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آج بھی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی، تو ہم وہاں دھرنا دیں گے۔علیمہ خان نے مزید کہا کہ امریکی وفد پاکستان اپنے مرضی سے آ رہا ہے اور ہمیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ ہم وہی بات کرتے ہیں جو عمران خان ہمیں بتاتے ہیں، اور ان کے بیانات ہی ہمارے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ کہا کہ وہ کسی دباؤ کا سامنا نہیں کریں گے،اور نہ ہی وہ پیچھے ہٹیں گے۔ علیمہ خان نے اپنے بھائی کی پختہ عزم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں اور ان کے فیصلے ان کی مرضی کے مطابق ہوں گے۔عمران خان آخری بار جب ہم سے ملے تو کہا ” کہہ دیا تھا میں نہ پریشر لوں گا اور نہ ڈیل کروں گا” میں نے کہا کہہ دیا تھا آپ کہہ رہے میں ڈیل نہیں کروں گا، وہ مجھ سے چیک کرتے ہیں کہ میں نے کہا یا نہیں کہا، عمران خان خاموش کیوں ہوں؟ کیا یہ انڈیا کروانا چاہ رہا ہے کہ وہ ملک کیلئے بات نہ کریں؟ وہ کون ہے؟ نام لیں کون ہے وہ جو خاموش کروانا چاہتا ہے؟








