ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی( نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راؤ کی زیر صدارت ویساکھی میلے کے انتظامات کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، واپڈا، اوقاف سمیت تمام متعلقہ محکموں کے افسران اور سکھ کمیونٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ننکانہ صاحب میں ویساکھی میلے کی تقریبات 12 اپریل سے شروع ہو کر 15 اپریل تک جاری رہیں گی، جس میں بھارت سمیت دنیا بھر سے 7 ہزار سے زائد سکھ یاتری 12 اپریل کو ننکانہ صاحب پہنچیں گے، جبکہ مجموعی طور پر 20 ہزار سے زائد یاتریوں کی شرکت متوقع ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے میلے کے لیے سکیورٹی، رہائش، ٹریفک اور طبی سہولیات سمیت تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ گوردوارہ جات میں مارکیز لگا کر اندرون ملک سے آنے والے یاتریوں کے قیام کا بندوبست کیا جا رہا ہے جبکہ گوردوارہ جات کے داخلی راستوں پر صرف ضروری سرکاری اداروں کے سٹال لگیں گے۔

میلے کے دوران گوردوارہ جات اور اردگرد کے علاقوں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ یاتریوں کی سہولت کے لیے گورونانک ہائی سکول، کالج، یونیورسٹی، اور راستے میں آنے والے تعلیمی اداروں کو 14 اور 15 اپریل کو بند رکھا جائے گا۔ ٹریفک کنٹرول اور ریسکیو سروسز کے لیے خصوصی پلان جاری کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کے علاوہ کسی اور کو کرنسی ایکسچینج کی اجازت نہیں ہو گی، جبکہ میڈیا کارڈز صرف انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ جاری کرے گا۔ یاتریوں کے علاج معالجہ کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں خصوصی وارڈ قائم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس 24 گھنٹے تمام شاہراہوں پر گشت کرے گی، کنٹرول رومز گوردوارہ جات اور ڈی سی آفس میں قائم ہوں گے، سیکیورٹی فول پروف ہو گی، اور سکھ یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات دی جائیں گی۔ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر پابندی ہو گی جبکہ تمام افسران اور عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کا مکمل خیال رکھا جائے۔

15 اپریل کو دعائیہ تقریب کے ساتھ ویساکھی میلے کی تقریبات اختتام پذیر ہوں گی، جبکہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتری ننکانہ صاحب سے خوشگوار یادیں لے کر واپس لوٹیں گے۔

Shares: