اکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات پر وضاحت دے دی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پارٹی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے سامنے آنے والے سوالات کا جواب دیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی کوششیں پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی کی ذاتی کوشش ہے، اور پارٹی کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اعظم سواتی صاحب اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں کوئی راہ نکالیں تو وہ اصولی بنیادوں پر ہونی چاہیے۔سلمان اکرم راجا نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل یا رابطہ کرنے کی کوئی بات نہیں کی جا رہی۔ ہم اپنی طرف سے ایسا کوئی اقدام اٹھائیں گے جو اصولوں کی بنیاد پر ہو۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی کی خواہش رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ عوام کو اغوا نہ کیا جائے اور ان کے حقوق کی مکمل پاسداری ہو۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اگر کوئی راستہ ایسا نکلتا ہے جس سے شخصی آزادیوں اور بنیادی حقوق کی بحالی ممکن ہو، تو پارٹی اس پر آمادہ ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ "پتلی گلی سے نکلنے” کی کوشش کی جائے گی، تو ایسا نہیں ہو سکتا۔
اس حوالے سے گزشتہ روز جیو نیوز کے پروگرام میں جے یو آئی (ف) کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ان سے رابطہ کیا اور اس بات کی تردید کی تھی، تاہم سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس معاملے پر پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر سے وضاحت طلب کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کرنے کی خواہش رکھتی ہے، تو ان کا یہ عمل ان کے لیے قابل اعتراض ہے، اور اگر یہ بات بڑھتی ہے تو اپوزیشن اتحاد کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوششیں جاری رکھی تو اپوزیشن اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، مگر ان کے آپسی رابطوں پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔