کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا، ماوا اور مین پوری کی خرید و فروخت کے خلاف اہم فیصلہ سناتے ہوئے متعلقہ حکام کو گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت کا آئینی بینچ گٹکا اور ماوا پر پابندی کے حوالے سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی درخواست کی سماعت کر رہا تھا۔ درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود گٹکا، ماوا اور مین پوری کی خرید و فروخت بدستور جاری ہے، جس سے عوام کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔عدالت نے درخواست کو قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں، عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی فرد یا گروہ کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے مزید کہا کہ یہ معاملہ عوام کی صحت سے متعلق ہے اور اس میں کسی قسم کی غفلت یا لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ درخواست کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ آئندہ سماعت میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے مزید کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔








