بلوچستان کے علاقے مستونگ میں شمس آباد کے قریب پولیس کے ٹرک پر دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے، جب کہ 16 دیگر زخمی ہیں۔ یہ دھماکہ اس وقت کیا گیا جب پولیس کا ٹرک آر ٹی سی قلات سے اہلکاروں کو لے کر جا رہا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق مستونگ میں واقع شمس آباد کے قریب ایک دہشت گرد حملہ کیا گیا جس میں پولیس کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار موقع پر شہید ہوگئے، جب کہ 16 زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہدرند کے مطابق، دھماکہ مستونگ کے علاقے کنڈ مسوری کے قریب ہوا، جہاں پولیس کے ٹرک کو آئی ای ڈی (امپروائزڈ ایکسپلوزو ڈیوائس) کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کی اور زخمیوں اور شہداء کی لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔ بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ان کا علاج بہتر طریقے سے کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مستونگ میں ہونے والے اس دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے میں پہنچ گئے ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اس حملے کے پیچھے دہشت گرد گروہ کا ہاتھ ہو سکتا ہے، اور اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔