اوکاڑہ (نامہ نگار باغی ٹی وی، ملک ظفر) امیر جماعت اسلامی ضلع اوکاڑہ رضوان احمد چودھری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی ناکام زرعی پالیسیوں اور ناقص حکمت عملی نے کسان کو خودکشی جیسے انتہائی اقدام پر مجبور کر دیا ہے۔ وہ کسانوں کے دھرنے سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کا سرکاری ریٹ 4000 روپے فی من مقرر کیا جائے تاکہ کسان کو معاشی ریلیف مل سکے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اپنی پالیسیاں تبدیل نہ کیں تو جماعت اسلامی پورے اوکاڑہ میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی، جی ٹی روڈ سمیت اہم شاہراہیں بلاک کی جائیں گی اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن جب بھی احتجاج کی کال دیں گے، ہم کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

جلسے میں نائب امیر میاں سلیم طاہر جوئیہ، رائے عتیق الرحمن کھرل، صدر کسان بورڈ رب نواز ثاقب مسریرہ، ڈویژنل نائب صدر سردار حماد حسن خان لاشاری، بدر عباس لکھوی، سلمان اظہر شیخ، ڈاکٹر رفیق احمد، غلام نبی ناصر، میاں محمد رفیع ایڈووکیٹ، پیر خالد فاروق کھچی، احمد فراز، رائے مظہر اقبال و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

رضوان چودھری نے مزید کہا کہ پچھلے سال حکومت پنجاب نے اپنے ہی مقرر کردہ گندم ریٹ پر خریداری سے انکار کیا اور بین الاضلاعی و بین الصوبائی نقل و حمل پر پابندی لگا دی، جس کے باعث اس سال گندم کی کاشت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے اور کسانوں کے حالات مزید ابتر ہو چکے ہیں۔

Shares: