تھرپارکر(باغی ٹی وی) صحرائے تھر، جہاں کبھی رنگ و نور بکھیرتے مور اپنی خوبصورتی سے نظاروں کو سحر انگیز بناتے تھے، آج سوگوار ہے۔ شدید گرمی کی لہر اور پانی کی شدید قلت نے اس خطے کے دلکش پرندوں پر قیامت ڈھا دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 65 مور پیاس کی تاب نہ لاتے ہوئے موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔
تھرپارکر وائلڈ لائف کے ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز تالپور نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موروں کو تھر میں خوراک کی دستیابی تو کسی حد تک ممکن ہے، لیکن پانی کی عدم فراہمی ان کی زندگیوں کو نگل رہی ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق حالیہ گرمی کی شدت نے ان بے زبانوں کے لیے موت کا پیغام لائی ہے اور 65 قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
یہ المیہ یہیں نہیں رکتا۔ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سینکڑوں میں ہے، جنہیں اگر فوری طبی امداد فراہم نہ کی گئی تو روزانہ کی بنیاد پر مزید ان خوبصورت پرندوں کا صفایا ہوتا رہے گا۔ تھر کی ویرانیوں میں زندگی کی علامت سمجھے جانے والے یہ پرندے اب اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ان کی بے بسی دل خراش منظر پیش کر رہی ہے۔