وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ کا کہنا تھا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں،ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے،ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔
وزیر قانون نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہپندرہ سال پہلے محمد احمد نعیم صاحب سے گذارش کی تھی کہ سیکھنے کے عمل میںُ ہمارا ساتھ دیں،لاہور کا شکریہ کہ جو رسپانس ہے وہ خوش آئیند ہے،اے ڈے آر کی مصالحت کی بات ہو، کہا جائے کہ یہ جوڈیشل سسٹم کا حصہ نہیں یہ غلط ہے،یہ ایڈووکیسی کی ایک نئی شکل ہے،حکومت پاکستان نے وقت کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ہم نے آئی میک کا سنگ بنیاد رکھا ،میرے پاس بہت وائبرینٹ ٹیم ہے ،بنیادی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہمارا کام ہے باقی آپکا کام ہے،پاکستان نے اپنے آپ کو عالمی کمیونیٹی میں رہنے کے لیئے اور اپنا رول پلے کرنے کے لیئے بل تیار کر لیا ہے ،صوبائی اسمبلیوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے اس قراردادیں پیش کیں،تین لاکھ مقدمات ہائیکورٹس میں پینڈنگ ہیں،سپریم کورٹ میں بھی ایسے کیس ہزار ہا ہیں، جو مقدمات سپریم کورٹ میں نہیں آنے چاہیئیں انکے لیئے الگ سے بینچ اور ٹائم مختص کر دیا گیا ہے،جو نئے قانون میں شقیں ہیں اس میں آپکو زیادہ رول ملے گا،وکلا کا رول کم ہونے کے بجائے بڑھا ہے،مستقبل کی وکالت کا آپکو حصہ ہونا ہے،نئی چیزوں کو نئے آئیڈیا کو لے کر چلیں گے تو بلندیوں تک جائیں گے،علم کا قانون کا یہ ایک اور آسمان ہے جس پر ہمیں پرواز کرنا ہے،امید کرتا ہوں کہ اگلے دو روز پوری دلچسپی کے ساتھ ہماری ٹیم کے ساتھ کام کریں گے،