اوکاڑہ,باغی ٹی وی( نامہ نگار ملک ظفر)سابقہ نائب ناظم ڈاکٹر الطاف خاں بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں ریاستی اداروں کا کردار کلیدی ہے، تاہم بعض اداروں کی ناقص کارکردگی عوامی مسائل میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں انکشاف کیا کہ 22 فور-ایل اور 23 فور-ایل کے چکوک جو کہ آخری ٹیلوں پر واقع ہیں، پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر الطاف خاں بلوچ نے کہا کہ ان علاقوں میں زیر زمین پانی کھارا ہے، جو زراعت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ اس پانی کے استعمال سے زمینیں مزید سیم و تھور کا شکار ہو رہی ہیں، جس سے کسانوں کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ انہار نے ملی بھگت سے راجباہ 18 فور-ایل پر ناجائز موگہ جات لگوا کر پانی کی ترسیل میں مصنوعی رکاوٹ پیدا کی ہے، جس سے آخری ٹیلوں کے دیہات مسلسل معاشی قتل کا شکار ہو رہے ہیں۔
سابقہ نائب ناظم نے ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ اور کمشنر ساہیوال سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان دیہاتوں کی حالت زار کا نوٹس لیں، پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں، ناجائز موگہ جات کو فوری بند کروائیں اور کسانوں کو ان کے حق کا پانی فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی زمینیں قابل کاشت رکھ سکیں اور زرعی معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔