اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) اولیائے کرام کے شہر اوچ شریف میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی منافع خور عناصر نے دودھ میں کیمیکل اور پانی کی خطرناک ملاوٹ کا دھندا عروج پر پہنچا دیا ہے۔ یہ زہریلا ملاوٹی دودھ سرعام فروخت ہو رہا ہے جو نہ صرف شہریوں کی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے بلکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
ذرائع کے مطابق اوچ شریف میں روزانہ ہزاروں لیٹر دودھ استعمال ہوتا ہے اور گرمیوں میں لسی، دہی اور دیگر مشروبات کی مانگ بڑھنے سے اس کی کھپت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ اس طلب کو پورا کرنے کے لیے بے ایمان دکاندار دودھ کو گاڑھا اور خالص دکھانے کے لیے خطرناک کیمیکلز کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔
شہریوں محمد عامر، یونس ادریس، احمد رضا اور محمد عثمان کی جانب سے موصول ہونے والی دل دہلا دینے والی شکایات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دودھ میں صرف پانی ہی نہیں بلکہ ایسے زہریلے کیمیکلز شامل کیے جا رہے ہیں جو انسانی صحت خاص طور پر معصوم بچوں کے لیے انتہائی مہلک ہیں۔ ان کیمیکلز کے استعمال سے کئی خوفناک بیماریاں اور دیگر سنگین طبی مسائل تیزی سے جنم لے رہے ہیں۔
شہری اس بنیادی ضرورت کی چیز میں اس قدر گھناؤنی ملاوٹ پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی کی مجرمانہ خاموشی اور عدم دلچسپی نے صورتحال کو مزید بدتر کر دیا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ملاوٹی دودھ بیچنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور شہریوں کو خالص دودھ کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔