ایک بڑے اور چونکا دینے والے واقعے میں، چنار کور میں تعینات 15 سکھ لائٹ انفنٹری کے سات سکھ فوجیوں نے بغاوت کرتے ہوئے یونٹ چھوڑ دی ہے۔
یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا جب اُن کے پانچ ساتھی اہلکار، 185 بی ایس ایف رجمنٹ (185 BSF Regiment) کے جوانوں کے ساتھ تکرار کے بعد ہلاک ہوگئے۔ذرائع کے مطابق، ان باغی فوجیوں میں شامل رائفل مین پرتھاب سنگھ سمیت ساتوں سکھ سپاہیوں نے اپنے "سکھ بھائیوں” کی موت کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ 185 بی ایس ایف کے ذمہ دار اہلکاروں کو بخشیں گے نہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، جب یہ ساتوں اہلکار یونٹ چھوڑ کر گئے تو اُنہوں نے برملا کہا کہ وہ 185 بی ایس ایف کے کانسٹیبل راکیش کمار کو نہیں چھوڑیں گے، کیونکہ وہ اُسے اس خونریز واقعے کا مرکزی مجرم سمجھتے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 15 سکھ لائٹ انفنٹری اور 185 بی ایس ایف رجمنٹ کے درمیان کشیدگی انتہائی حدوں کو چھو رہی ہے۔ 15 سکھ لائٹ انفنٹری کے کمانڈنگ آفیسر نے صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر اپنے بریگیڈ کمانڈر سے رابطہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اُن کی یونٹ کو کسی اور کور میں منتقل کیا جائے، تاکہ معاملہ مزید سنگین رخ اختیار نہ کرے۔
فی الحال فوجی حلقوں میں شدید بےچینی پائی جاتی ہے جبکہ اعلیٰ سطحی اجلاس بلائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ فوجی قیادت اس معاملے کو انتہائی رازداری اور حساسیت سے نمٹانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ صورتحال مکمل کنٹرول سے باہر نہ ہو جائے۔
واضح رہے کہ ضلع بارہ مولہ میں بھارتی فوج کی دو یونٹوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 5 سکھ فوجی ہلاک ہو گئے،پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہےاپنے ہی سکھ فوجیوں پر فائرنگ کردی،یہ افسوسناک واقعہ 25 اور 26 اپریل کی درمیانی شب لائن آف کنٹرول کے قریب جاپالہ بریج کے مقام پر پیش آیا، فائرنگ کے نتیجے میں 5 سکھ فوجی ہلاک ہوگئے۔ذرائع کے مطابق بارہ مولہ میں تعینات بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس نے گشت کے دوران غلط فہمی میں 12 بریگیڈ کی 13 سکھ لائٹ انفنٹری رجمنٹ پر فائرنگ کر دی اس جھڑپ میں 5 سکھ فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔








