کیا شادی کو این بی اے (نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن) کے معاہدے جیسا ہونا چاہیے؟ مردوں کی جانب سے چار سالہ شادی کے معاہدوں کی تجویز پر ہنگامہ برپا ہو گیا
ایک مزاحیہ پوڈکاسٹ پر ہنسی مذاق میں کی گئی تجویز نے اب سوشل میڈیا پر ایک سنجیدہ بحث کو جنم دے دیا ہے: اگر شادی بھی این بی اے کے کھلاڑیوں کے معاہدوں کی طرح ہو تو؟امریکی کامیڈین، مصنف اور اداکار بنیام بیزونہ نے "فرسٹیز پوڈکاسٹ” کے ایک سابقہ قسط میں یہ تصور پیش کیا کہ چونکہ "تقریباً 50 فیصد شادیاں طلاق پر ختم ہو جاتی ہیں، تو کیوں نہ ہم شادی کو نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے معاہدوں کی طرز پر کریں؟”بیزونہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنجیدہ تجویز ہے، اگرچہ سننے میں مزاحیہ لگتی ہے۔ ان کے مطابق، شادی کا ایک چار سالہ معاہدہ ہونا چاہیے، جس میں شرائط اور تجدید کے آپشن شامل ہوں۔ اگر چار سال بعد دونوں فریقین تجدید نہ کرنا چاہیں تو تعلق بغیر کسی قانونی جنگ کے ختم ہو جائے، اور ہر فرد "فری ایجنٹ” بن کر اپنی مرضی کی راہ چلے۔”اگر ہم تجدید نہ کرنا چاہیں، تو کوئی مسئلہ نہیں،لیکن اگر جوڑا چاہے تو چار سال بعد معاہدہ دوبارہ سائن کرے، اور اس موقع پر ایک چھوٹی سی تقریب بھی منعقد کی جا سکتی ہے۔
بیزونہ کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار سے تعلق مضبوط ہوگا کیونکہ فریقین کو معلوم ہوگا کہ معاہدے کی مدت ختم ہونے والی ہے، تو وہ اس میں محنت کریں گے۔”اگر یہ سمجھ لیا جائے کہ رشتہ ہمیشہ کے لیے ہے، تو کوشش بند ہو جاتی ہے۔”
یہ کلپ جلد ہی وائرل ہوگیا، اور مردوں کی جانب سے کئی دلچسپ تبصرے سامنے آئے،”چار سالہ بچہ باپ سے پوچھ رہا ہے، ‘ابّو! آپ نیا معاہدہ سائن کر رہے ہیں؟’”
"شادی کے آخری سال میں بیوی کو کہنا کہ ‘یہ تمہارا کنٹریکٹ ایئر ہے، سنبھل جاؤ!’”
مگر ہر کوئی متفق نہیں،کئی صارفین نے کہا کہ یہ نیا خیال نہیں، بلکہ یہی تو "ڈیٹنگ” ہے۔ ایک صارف نے لکھا،”اگر آپ شادی میں اس سوچ کے ساتھ جا رہے ہیں کہ طلاق ایک ممکنہ آپشن ہے، تو آپ کو شادی نہیں کرنی چاہیے۔ شادی ایک مقدس بندھن ہے، کوئی معاہدہ نہیں جو جب دل کرے تو ختم کر دیں۔”جب ایک خاتون نے پوچھا کہ یہ پرینپ سے کیسے مختلف ہے، تو بیزونہ نے جواب دیا”یہ پرینپ جیسا ہے، لیکن اس میں وہ شرائط شامل ہوں گی جو رشتے کے دوران رویے کو کنٹرول کریں گی، اور اگر پوری نہ ہوں تو رشتہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔ پرینپ صرف جائیداد اور اثاثوں کی بات کرتا ہے۔”
بیزونہ کا یہ دعویٰ جزوی طور پر درست ہے کہ "50 فیصد شادیاں طلاق پر ختم ہو جاتی ہیں”، لیکن اس میں پہلی، دوسری، تیسری، تمام شادیاں شامل ہیں۔پہلی شادیوں میں طلاق کی شرح: 30% سے 35% ہے،دوسری شادیوں میں: 60%ہے،تیسری شادیوں میں: 73%ہے،یہ اعداد و شمار امریکی مردم شماری بیورو کے مطابق ہیں۔
اگرچہ بیزونہ کی تجویز سنجیدگی سے پیش کی گئی، مگر یہ بحث پیدا ہوگئی ہے کہ کیا شادی کو بھی پیشہ ور کھیلوں کی طرح معاہداتی بنانا رشتے کو بہتر بنائے گا یا اسے مزید کمزور کرے گا؟