میرپور خاص (باغی ٹی وی، نامہ نگار سید شاہزیب شاہ) خواتین پر تشدد، کم عمر بچیوں کی شادی اور بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے ڈپٹی کمشنر میرپور خاص ڈاکٹر رشید مسعود خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سول سوسائٹی سپورٹ پروگرام (CSSP)، محکمہ ترقی نسواں کے افسران اور مختلف متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر رشید مسعود خان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ خواتین معاشرتی ترقی کی بنیاد ہیں، اس لیے ان پر ہونے والے مظالم کے خلاف ضلعی سطح پر قائم کمیٹی کو فعال بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اجلاس میں میرپور خاص دارالامان کی ایس این ای منظور کروانے اور اسے جلد فعال کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ ترقی نسواں کو ہدایت دی کہ دارالامان کے لیے فوری طور پر خط ارسال کیا جائے۔
اجلاس کے دوران سیف ہاؤس، ون اسٹاپ پروٹیکشن سینٹر اور چائلڈ پروٹیکشن سینٹر کو ایک ہی عمارت میں قائم کرنے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو ایک ہفتے میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
سیف ہاؤس کی انچارج نصرت میانو ایڈوکیٹ نے اجلاس میں انکشاف کیا کہ کم عمر شادیوں کی روک تھام میں پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کرنے کے باعث قانونی کارروائی ممکن نہیں ہو پاتی۔ بچوں پر تشدد کے مقدمات میں بھی پولیس کی سستی اور غفلت مسائل کو جنم دے رہی ہے۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو فیصل علی سومرو، CSSP کے پروگرام مینیجر واحد حسین سنگراسی، ضلعی کوآرڈینیٹر محمد بخش کپری، ترقی نسواں کے افسر ندیم احمد کھوڑو، وومین لیڈرشپ فورم کی رضیہ بیگم، امتیاز، افشاں بھٹی (آرٹس فاؤنڈیشن) اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔