پاکستان نے خطے کی صورت حال سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات، اشتعال انگیزی اور اشتعال انگیز بیانات سے آگاہ کرے گا۔ سلامتی کونسل اجلاس میں پاکستان سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے لیے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو بھی اجاگر کرے گا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان واضح کرے گا کہ کس طرح بھارت کے جارحانہ اقدامات جنوبی ایشیا اور خطے سے باہر امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔یہ اہم سفارتی اقدام پاکستان کی عالمی برادری کے سامنے درست حقائق پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
دوسری جانب نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹراسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو ہدایت کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس کے بعد پاکستان کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا۔ جس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا۔اس کے علاوہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔
بھارت کی ناپاک منصوبہ بندی،اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم،پاکستان بھی تیاروبیدار
پاک بھارت سرحد پر جنگ کے خطرات،امریکہ نے اپنے شہریوں کو سفرسے روک دیا
بھارتی بیانیہ انتہائی خطرناک اور غیرذمہ دارانہ ہے، مراد علی شاہ
اسرائیل کا دفاعی نظام ناکام، میزائل کے مرکزی ایئر پورٹ پر جا گرا








