اسلام آباد: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کا استقبال وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام اور ایرانی سفیر نے اسلام آباد کے ایئرپورٹ پر کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ کا یہ دورہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی ایرانی کوششوں کا حصہ ہے، خاص طور پر پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بڑھتی ہوئی تناؤ کے بعد،دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس دورے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ عباس عراقچی پاکستان کے صدر، وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم سے ملاقاتیں کریں گے، جہاں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور عالمی سطح پر اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا یہ دورہ پاکستان کے بعد بھارت کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ وہ اسی ہفتے بھارت بھی جائیں گے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق، دونوں ملکوں کے دوروں کا مقصد پہلگام حملے کے بعد ہونے والی کشیدگی میں کمی لانا ہے، جسے ایران نے ایک سنگین صورتحال قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ عباس عراقچی نے اس سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان موجودہ بحران کو کم کرنا اور امن قائم کرنا ہے۔ اس دورے کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ ایران کی ثالثی کی کوششیں کس حد تک کامیاب ہوتی ہیں اور اس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تناؤ میں کتنی کمی آتی ہے۔