بھارتی میڈیا کے دعوے کے مطابق پاکستان نے بھارت کے مختلف علاقوں میں سات مقامات پر مبینہ طور پر حملے کیے ہیں، جن میں مقبوضہ کشمیر کے علاوہ بھارت کی سرحدی ریاستوں کے قریبی علاقے شامل ہیں۔
ان حملوں کے نتیجے میں متعدد دھماکوں اور جانی نقصان کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔بھارتی میڈیا ان دعووں کی بنیاد پر یہ تاثر دے رہا ہے کہ پاکستان نے جارحانہ کارروائیاں کرتے ہوئے بھارت کی سالمیت کو چیلنج کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی فوج کے ترجمان، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے کی جانے والی حالیہ فضائی کارروائیاں اشتعال انگیزی پر مبنی ہیں اور پاکستان ان کا جواب "اپنے وقت اور اپنی مرضی کے مقام پر” دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فضائیہ مکمل طور پر الرٹ ہے اور کسی بھی ممکنہ دراندازی کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ یہ صورتحال اُس وقت مزید گھمبیر ہوئی جب 22 اپریل 2025 کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے فوری طور پر اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں تناؤ مزید بڑھ گیا۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا اور ایک اہم سرحدی گزرگاہ کو بند کر دیا ہے۔
بھارت کا بیک وقت مظفر آباد،بہاولپور،کوٹلی پر حملہ،بھارتی رافیل پاکستان نے گرا دیا
بھارتی افواج کا میزائل حملہ: مریدکے، بہاولپور، کوٹلی، مظفرآباد اور راولپنڈی میں دھماکوں کی اطلاعات
روسی فتح کی 80 ویں سالگرہ، صدر مملکت نے روس کے تعمیری کردار کو سراہا