پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدہ صورتحال کے بعد بھارت نے اپنی جارحیت کا آغاز کیا، جس کے بعد پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ اس حملے اور جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے اپنے آپ کو تنہا اور بوکھلاہٹ کا شکار پایا، اور اب عرب دنیا سے کشیدگی کم کرانے کے لیے سفارتی سطح پر رابطے بڑھا دیے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق، بھارتی حکام نے عرب دنیا کے اہم حکمرانوں سے رابطہ کیا ہے اور درخواست کی ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ بھارتی حکام نے خاص طور پر متحدہ عرب امارات کے حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے میں اہم کردار ادا کریں تاکہ خطے میں مزید خونریزی اور جنگی ماحول نہ بنے۔پاکستان نے بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا اور بھارتی حملوں کے بعد پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی میں 5 بھارتی طیارے مار گرائے گئے، جبکہ بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر 24 حملے کیے گئے جس میں 8 پاکستانی شہید، 35 زخمی اور 2 افراد لاپتہ ہوگئے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کشیدگی نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے اور عالمی امن کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ شیخ عبداللہ نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ اس صورتحال سے گریز کریں اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
عرب دنیا میں پاکستان اور بھارت کے حوالے سے دونوں ممالک کے تنازعات کے اثرات بڑھتے جا رہے ہیں، اور بھارت کی جانب سے عرب حکمرانوں سے درخواست کرنے کا مقصد یہی ہے کہ وہ اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کچھ اقدامات کریں تاکہ خطے میں امن و سکون قائم رہ سکے۔ اس بات چیت اور افہام و تفہیم کی اہمیت کو اماراتی وزیر خارجہ نے بھی اجاگر کیا ہے۔اس تمام صورتحال میں پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گا اور بھارت کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔