سیندور کا بھارتی خواب، پاک فوج کا تباہ کن جواب
تحریر: ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی
بھارت نے رات کی تاریکی میں جس بزدلی سے پاکستان پر حملے کا آغاز کیا، جسے اس بزدل نے اپنے روایتی ہندوانہ رجحان کے تحت "آپریشن سیندور” کا نام دیا۔ سیندور جو ہندو مذہب میں شادی شدہ عورت کی مانگ کا مقدس نشان سمجھا جاتا ہے، اس کی علامتی اہمیت کو بھارتی میڈیا نے حملے کے نام کے ساتھ جوڑ کر پاکستان کو بدنام کرنے اور اپنا سیاسی بیانیہ مضبوط کرنے کی ناکام کوشش کی۔ لیکن دشمن کو کیا خبر تھی کہ وہ جس علامت کو خوش بختی سمجھ رہا تھا، وہی نشان اس کے اپنے ماتھے پر خون کی لکیر بن کر ابھرے گا۔ پاک فوج نے نہ صرف اس جارحیت کو ناکام بنایا بلکہ بھارت کی سرزمین پر ایسی تباہ کن جوابی کارروائی کی کہ دشمن کے خواب چکناچور ہو گئے۔

بھارتی حملے کا آغاز احمد پور شرقیہ، مظفرآباد، کوٹلی، مریدکے، سیالکوٹ اور شکرگڑھ میں مساجد اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب ایک بار پھر بزدلانہ روایت دہراتے ہوئے پاکستان کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جن کے نتیجے میں 26 معصوم پاکستانی شہید اور 46 زخمی ہوئے۔ احمدپور شرقیہ میں مسجد سبحان اللہ کو نشانہ بنایا گیا جہاں 13 افراد شہید ہوئے جن میں دو 3 سالہ بچیاں، سات خواتین اور چار مرد شامل ہیں جبکہ 31 شہری زخمی ہوئے اور 4 فیملی کوارٹرز کو نقصان پہنچا۔ مظفرآباد میں مسجد بلال پر بھارت کی جانب سے 7 حملے کیے گئے، جس میں 3 شہری شہید اور ایک بچی زخمی ہوئی، جبکہ مسجد مکمل تباہ ہو گئی۔ کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا جہاں پانچ حملوں میں 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ لڑکے سمیت دو افراد شہید ہوئے اور ایک ماں بیٹی زخمی ہوئیں۔

مریدکے میں مسجد ام القریٰ پر 4 حملے کیے گئے، تین مرد شہید اور ایک زخمی ہوا جبکہ دو افراد لاپتا ہیں اور مسجد سمیت اردگرد کے کوارٹرز کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ سیالکوٹ کے کوٹلی لوہاراں گاؤں میں دو حملے ہوئے تاہم ایک گولہ اوپن فیلڈ میں جاگرا اور کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔ شکرگڑھ میں دو حملوں میں ایک ڈسپنسری کو نقصان پہنچا مگر کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی بلااشتعال گولہ باری سے پانچ معصوم شہری شہید ہوئے جن میں ایک پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے، یہ حملے جنگی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہیں۔یہ حملے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

پاک فوج نے اس بزدلانہ جارحیت کا جواب نہ صرف دفاعی طور پر دیا بلکہ بھارت کی سرزمین پر براہ راست اور فیصلہ کن کارروائیاں کیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق پاک فوج نے دشمن کے حملہ آور ڈرونز اور میزائلوں کو ناکام بنایا اور بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر انہیں خاک میں ملا دیا۔ مصدقہ اور غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پاک فوج کی کارروائیاں کی ہیں ان میں پاک فضائیہ نے بھارت کے 8 اہم مقامات سری نگر، اکھنور، کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، راجوری، کارگل اور لیہہ پر جوابی حملے کیے۔ سری نگر میں ایئر بیس اور ملحقہ ہیڈکوارٹر تباہ کیا گیا جبکہ اکھنور میں ایک بھارتی طیارہ مار گرایا گیا۔ دودنیال سیکٹر میں ایک چیک پوسٹ مکمل طور پر تباہ کی گئی۔ کم از کم ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر (سری نگر یا دودنیال) اور متعدد فوجی چوکیاں نیست و نابود کی گئیں۔ایکس (سابقہ ٹویٹر) کی پوسٹس کے مطابق بھارت نے ایل او سی پر سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کی۔

پاک فضائیہ نے بھارتی فضائی طاقت کو شدید نقصان پہنچایا۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق 3 سے 6 بھارتی طیارے مار گرائے گئے، جن میں کم از کم 2 رافیل اور 1 سخوئی (Su-30MKI) شامل ہیں۔ غیر مصدقہ دعوؤں میں 5 سے 6 طیاروں کی تباہی کا ذکر ہے جن میں 3 رافیل، 1 مگ 29 اور 1 سخوئی شامل ہیں۔ یہ طیارے اکھنور، سری نگراور دیگر علاقوں میں گرائے گئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، HQ-9 HIMADS میزائل سے اکھنور میں Su-30MKI اور رافیل کو نشانہ بنایا گیا۔

بھارتی ڈرونز کے حوالے سے برنالہ سیکٹر میں 1 ڈرون اور کوٹلی میں ایک اور ڈرون مار گرایا گیا۔ کچھ ذرائع نے متعدد کواڈ کاپٹرز کی تباہی کا دعویٰ کیا جبکہ ایک ایکس (سابقہ ٹویٹر)کی پوسٹ کے مطابق 1 ڈرون قبضے میں لیا گیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ متعدد بھارتی فوجی قیدی بنائے گئے ہیں جن کی تعداد غیر واضح ہے۔ یہ کارروائیاں پاک فوج کی زمینی اور فضائی برتری کو ظاہر کرتی ہیں۔

پاک فوج کی کامیابی کے پیچھے چند اہم عوامل ہیں۔ فوری ردعمل نے بھارتی حملے کو چند گھنٹوں میں ناکام بنا دیا۔ جدید ٹیکنالوجی، جیسے HQ-9 HIMADS میزائلوں نے بھارتی فضائی طاقت کو بے اثر کیا۔ اسٹریٹجک پلاننگ کے تحت سری نگر اور اکھنور جیسے حساس مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستانی عوام کی یکجہتی نے فوج کے مورال کو بلند کیا۔ وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ کشمیری عوام اور پاکستانی قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔ سوشل میڈیا پر "سیندور کا جواب” اور "لبیک پاک فوج” جیسے ہیش ٹیگز ٹاپ ٹرینڈ بنے، جو قومی اتحاد کی عکاسی کرتے ہیں۔

بھارت نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے جھوٹا پروپیگنڈا شروع کیا۔ بابر اعظم کی جعلی انسٹاگرام پوسٹ، جس میں پاک فوج کی مذمت کا دعویٰ کیا گیا، ایکسپریس نیوز نے جھوٹی قرار دی۔ فرانسیسی میڈیا نے انکشاف کیا کہ پہلگام واقعے میں بھارت نے AI تصاویر شیئر کر کے حقائق چھپانے کی کوشش کی۔ بھارتی شہروں میں ہوائی اڈے سنسان، راجستھان اور پنجاب کے دیہات خالی اور دہلی کے سیکیورٹی اجلاسوں میں خوف کا عالم ہے۔

یہ صرف عسکری کامیابی نہیں بلکہ قومی بیانیہ ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن کمزور نہیں۔ وفاقی وزیر عطا تارڑ نے کہا کہ کسی بھی جنگ کے تباہ کن نتائج کی ذمہ داری بھارت پر ہو گی۔ پاک فوج نے ثابت کیا کہ وہ دشمن کے گھر میں گھس کر اسے سبق سکھا سکتی ہے۔ سیندور جو بھارت کے لیے خوش بختی کی علامت تھا، پاک فوج کے ہاتھوں خون میں رنگ کر شکست کا نشان بن گیا۔

پاکستان کا ہر بچہ فخر سے کہہ رہا ہے کہ ہماری فوج جاگ رہی ہے، ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور دشمن کا ہر خواب خاک میں مل جائے گا۔ یہ پیغام بھارت اور اس کے اتحادیوں کے لیے ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اس کی فوج پیشہ ور اور جذبے سے لبریز ہے اور اس کی قوم ہر مشکل میں سیسہ پلائی دیوار ہے۔ پاکستان سلامت ہے، رہے گا اور دشمن کے تمام عزائم پاک فوج ناکام بنانے کی بھرپورطاقت رکھتی ہے اور پاکستانی عوام اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کندھے سے کندھا اور قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہے۔
پاک فوج زندہ باد!
پاکستان پایندہ باد!

Shares: