ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز) بھارتی بزدلانہ جارحیت کی شدید مذمت اور افواجِ پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ننکانہ صاحب میں ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں تمام مکاتبِ فکر، اقلیتوں، تاجروں، علمائے کرام اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

ریلی کی قیادت ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے کی، جو گول چکر چوک سے گوردوارہ جنم استھان تک نکالی گئی۔ اس میں ضلعی افسران، تاجر برادری، ڈاکٹرز، سکھ، عیسائی اور دیگر اقلیتی برادری کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی میں پاکستان کے جھنڈے بلند کیے گئے اور "پاکستان زندہ باد”، "پاک فوج زندہ باد”، "مودی مردہ باد”، "پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ” جیسے فلک شگاف نعرے گونجتے رہے۔

شرکاء نے بھارت کی شہری آبادی پر رات کے اندھیرے میں کی گئی بزدلانہ بمباری کو عالمی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ مساجد کو نشانہ بنانا بھارت کی ذہنی پستی کی عکاسی ہے۔ ریلی کے شرکاء نے پاک فوج کے بروقت اور منہ توڑ جواب کو سراہتے ہوئے خراجِ تحسین پیش کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیے جائیں گے۔

ریلی کے اختتام پر ملک کی سلامتی، افواجِ پاکستان کی فتح اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ سکھ رہنما سردار سرجیت سنگھ کنول نے اپنے خطاب میں کہا کہ "جب بات پاکستان کی سالمیت کی آئے گی، تو سکھ قوم سب سے آگے لڑے گی۔ ہم اقلیت نہیں، پاکستان کا مضبوط بازو ہیں۔”

شہریوں نے مودی کے پتلے بھی نذرِ آتش کیے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کا بچہ بچہ ملکی دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔ پوری قوم افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور بھارت کو ہر محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Shares: