سندھ یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل کے باہر طالبات نے انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ یہ احتجاج ہاسٹل میں فراہم کی جانے والی سہولتوں اور خاص طور پر کھانے کی ناقص معیار کے خلاف کیا گیا۔ طالبات کا کہنا تھا کہ انہیں معیاری کھانا نہیں مل رہا، اور ہاسٹل میں دیگر بنیادی سہولتیں بھی غیر تسلی بخش ہیں۔
طالبات نے احتجاجی مظاہرے کے دوران انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ ہاسٹل میں فوری طور پر مناسب کھانا فراہم کیا جائے اور دیگر سہولتوں کو بہتر بنایا جائے۔ احتجاج کے دوران طالبات نے اپنی شکایات کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بھی تفصیلات فراہم کیں اور کہا کہ وہ اپنی آواز انتظامیہ تک پہنچانا چاہتی ہیں تاکہ ان کے مسائل حل کیے جا سکیں۔اس احتجاج کے حوالے سے یونیورسٹی رجسٹرار کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ہاسٹل کی منتظمہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور طالبات کی شکایات پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ رجسٹرار نے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچ کر فوری طور پر اقدامات کرے گی تاکہ طالبات کو بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔