وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ اس وقت دنیا بھر میں سب سے کم درجے پر ہے۔
قومی اسمبلی میں پاکستانی پاسپورٹ کی درجہ بندی سے متعلق تفصیلات پیش کر دی گئیں، وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر 35ممالک میں ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جب اپنے ہی پاکستانی باہر کے پارلیمانوں میں اپنے ملک کے خلاف قراردادیں منظور کرائیں گے تو پھر پاسپورٹ کا یہی حال ہوگا خوبصورت پاسپورٹ چھاپ دینے سے پاسپورٹ کی عزت نہیں بڑھے گی، نو مئی کو جو بھارت کو جواب دیا ہے اب دنیا میں پاکستان کی عزت بڑھی ہے، وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اب لوگ پاکستانیوں کا منہ چوم رہے ہیں، اپنے گھر کو درست کریں گے تو ہی پاسپورٹ کو عزت ملے گی، افغانوں سمیت بہت سے لوگوں نے پاکستانی پاسپورٹس استعمال کئے ہیں، پاکستان کے غیر قانونی پاسپورٹ لینے والوں کے پاسپورٹ بلاک کررہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے باضابطہ طور پر بلیو ریزیڈنسی ویزا کے حصول کے لیے 180 دن کا ملٹی انٹری پرمٹ متعارف کروا دیا ہے، جو ان غیر ملکی افراد کو دیا جائے گا جنہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور پائیداری کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دی ہوں۔
یہ پرمٹ فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور بندرگاہ سیکیورٹی (ICP) نے جاری کیا ہے اور غیر ملکی درخواست گزار اب ICP ویب سائٹ یا موبائل ایپ کے ذریعے آسانی سے درخواست دے سکتے ہیں یہ ویزا 10 سالہ رہائشی اجازت ہے اور یہ ماحول، موسمیاتی تبدیلی، پائیداری اور سبز ٹیکنالوجی میں خدمات انجام دینے والے افراد کے لیے مخصوص ہے۔
اس کا مقصد ایسے ماہرین، سائنسدانوں، ماحولیاتی سرمایہ کاروں، اور نجی و سرکاری اداروں سے وابستہ ماہرین کو متحدہ عرب امارات میں لانا ہےدرخواست کا عمل صرف 5 مراحل پر مشتمل آن لائن درخواست، جو صرف 7 منٹ میں مکمل کی جا سکتی ہےضروری دستاویزا ت میں پاسپورٹ (کم از کم 6 ماہ کے لیے کارآمد)، تصویر، اہلیت کا ثبوت اور فیس شامل ہیں۔
درخواست مکمل ہونے کے بعد ایک ورکنگ دن میں عمل مکمل ہو جاتا ہے یو اے ای پہلے ہی گولڈن ویزا اور گرین ویزا جیسے طویل مدتی اقامتی منصوبے چلا رہا ہے۔ بلیو ریزیڈنسی ان میں ایک نیا اضافہ ہے جس کا مقصد UAE کو کلائمٹ ایکشن اور ماحولیاتی اختراعات کا عالمی مرکز بنانا ہے۔م