مارلین ڈومس کی پینٹنگ "مس جنوری” نے نئی تاریخ رقم کردی ، زندہ خاتون فنکارہ کے لیے سب سے مہنگا فن پارہ فروخت
جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی معروف مصورہ مارلین ڈومس کی ایک شاندار پینٹنگ "مس جنوری” نیلامی میں 13.6 ملین ڈالر (تقریباً 38 ارب پاکستانی روپے) میں فروخت ہو گئی ہے، جس سے یہ کسی بھی زندہ خاتون فنکارہ کے تخلیق کردہ مہنگے ترین فن پارے کا ریکارڈ بن گیا ہے۔
یہ تاریخی فروخت بدھ کے روز کریسٹی نیلام گھر کے زیرِ اہتمام نیویارک میں ہوئی، جہاں 21ویں صدی کے فن پاروں کی شام کی نیلامی منعقد کی گئی تھی۔کریسٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، "مس جنوری” کو ڈومس کا سب سے عظیم فن پارہ قرار دیا گیا ہے۔ اس پینٹنگ کی قد و قامت بھی متاثر کن ہے — 9.25 فٹ (2.82 میٹر) بلند۔کریسٹی کی 21ویں صدی کے فنون کی سربراہ ایزابیل لوریا نے اسے ایک ناقابل یقین کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا”ہم نیلامی کے نتائج سے بے حد خوش ہیں۔”
اس پینٹنگ کی متوقع قیمت 12 سے 18 ملین ڈالر کے درمیان لگائی گئی تھی، تاہم یہ 13.6 ملین میں فروخت ہو کر اندازوں کے اندر ہی رہی مگر ایک تاریخی سنگ میل قائم کر گئی۔کریسٹی کی پوسٹ وار اینڈ کنٹیمپریری آرٹ کی نائب چیئرپرسن سارہ فریڈلینڈر نے کہا”یہ فن پارہ عورت کے جسم کو نہ صرف فنکارانہ مہارت سے پیش کرتا ہے بلکہ اسے روایتی مردانہ نقطہ نظر سے آزاد کر کے ایک نئی تعبیر دیتا ہے۔”
"مس جنوری” کو 1997 میں تخلیق کیا گیا تھا، اور یہ دراصل ڈومس کی بچپن کی پینٹنگ "مس ورلڈ” سے متاثر ہے، جو انہوں نے محض 10 سال کی عمر میں بنائی تھی۔ اُس پینٹنگ میں 10 ماڈلز کی تصویری شکلیں شامل تھیں۔کریسٹی کے مطابق، مارلین ڈومس کو آج کے دور کی سب سے بااثر مصورات میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کے فن پارے عام طور پر تصویری حوالوں (فوٹوز) پر مبنی ہوتے ہیں اور ان میں جنس، نسل، دکھ، مادریت اور جسمانی وجود جیسے گہرے موضوعات کی عکاسی کی جاتی ہے۔اگرچہ "مس جنوری” نے خاتون فنکارہ کے لیے نیا ریکارڈ قائم کیا، لیکن مرد فنکاروں کے فن پارے اب بھی کئی گنا زیادہ قیمتوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔اسی نیلامی میں، مشہور امریکی فنکار ژاں مشیل باسکیا (Jean-Michel Basquiat) کا 1982 میں تخلیق کردہ "Baby Boom” نامی تین چہروں کا فن پارہ 23.4 ملین ڈالر میں فروخت ہوا۔جبکہ سب سے مہنگا فروخت ہونے والا زندہ مرد فنکار کا فن پارہ 2019 میں امریکی فنکار جیف کونز (Jeff Koons) کی تخلیق "Rabbit” تھا، جو 90.3 ملین ڈالر میں فروخت ہوا۔
یہ قیمتوں کا فرق کوئی انوکھا معاملہ نہیں۔ بی بی سی کی 2022 کی ڈاکیومنٹری "Recalculating Art” کے مطابق، خواتین فنکاروں کے فن پارے مرد فنکاروں کے مقابلے میں اوسطاً صرف 10 فیصد قیمت پر فروخت ہوتے ہیں۔








