نیویارک: 2022 میں نیویارک کے ایک لیکچر کے دوران سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے ہادی متار کو جمعہ کے روز 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس حملے کے نتیجے میں سلمان رشدی اپنی ایک آنکھ کھو بیٹھے تھے۔ 27 سالہ ہادی متار کو فروری میں قتل کی کوشش اور حملے کے جرم میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ سلمان رشدی اپنی کتابوں اور متنازعہ خیالات کے باعث عالمی سطح پر مشہور ہیں، اور کئی ممالک میں ان کی کتابوں پر پابندی ہے۔

ہادی متار کو اس حملے کے بعد نیویارک کی عدالت میں سزا سنائی گئی، تاہم سلمان رشدی خود عدالت میں موجود نہیں تھے۔ انھوں نے اپنے بیان کو عدالت میں جمع کرایا۔ اس مقدمے میں سلمان رشدی نے خود کو کلیدی گواہ کے طور پر پیش کیا۔سزا سنائے جانے سے پہلے، ہادی متار نے جیل کے لباس میں عدالت میں کھڑے ہو کر آزادی اظہار کے حوالے سے بیان دیا اور سلمان رشدی کو منافق قرار دیا۔ چیختے ہوئے اس نے کہا: "سلمان رشدی دوسرے لوگوں کی بے عزتی کرنا چاہتا ہے۔ وہ بدمعاش بننا چاہتا ہے، وہ دوسروں پر دھونس جمانا چاہتا ہے۔ میں اس سزا سے متفق نہیں ہوں۔”

اس حملے میں سلمان رشدی کو شدید زخمی کیا گیا تھا اور اس کی ایک آنکھ کی بینائی چلی گئی تھی۔ ہادی متار کو رشدی کی قتل کی کوشش کے الزام میں زیادہ سے زیادہ 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، اور اس کے ساتھ اسٹیج پر موجود ایک اور شخص کو زخمی کرنے کے الزام میں سات سال کی سزا بھی دی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمٹ نے کہا کہ دونوں سزائیں ایک ساتھ چلنی چاہئیں کیونکہ دونوں متاثرین ایک ہی واقعے میں زخمی ہوئے تھے۔

Shares: