گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ روایتی بینکاری سے اسلامی بینکاری کی جانب منتقلی ایک اہم پیشرفت ہے جو معیشت کو مستحکم بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےگورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ تین سال قبل پاکستان کی معیشت کو شدید چیلنجز کا سامنا تھا، تاہم حکومت اور اسٹیٹ بینک کے بروقت اقدامات کے باعث معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے مارچ میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 0.7 فیصد پر آگئی تھی جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2022 میں پاکستان پر غیر ملکی قرضہ 100 ارب ڈالر تھا، مگر گزشتہ تین سالوں کے دوران بڑی حد تک قرضہ اتارا گیا ہےہ زرمبادلہ کے استحکام سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانی ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔
پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ نہیں کیا، دفتر خارجہ کی بھارتی الزامات کی تردید
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ مارچ 2025 تک اسلامی بینکوں کے مجموعی اثاثے 11,300 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ اسلامی بینکوں کے ڈپازٹس 8,400 ارب روپے سے زائد ہو چکے ہیں ملک میں اسلامی بینکنگ برانچز کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، اسلامی بینکاری کے نظام کو مزید وسعت دے کر معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کیا جا سکے گا۔
کراچی: کالعدم بلوچ عسکری تنظیم کا سہولت کار گرفتار








