وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے سندھ کابینہ اجلاس میں کئی اہم اور دوررس فیصلے کیے گئے۔
باغی ٹی وی کے مطابق ان فیصلوں کا مقصد ٹریفک نظام کو بہتر بنانا، عدالتی نظام کو مؤثر بنانا، خواتین اور خصوصی افراد کو بااختیار بنانا اور صوبے میں وفاقی حکومت کے تعاون سے ترقیاتی اقدامات کو فروغ دینا ہے۔
1. ٹریفک قوانین میں اصلاحات
کمرشل گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا۔بھاری گاڑیوں پر 0.5٪ رجسٹریشن فیس اور 1000 روپے سالانہ ٹیکس لاگو کیا گیا۔غیر فٹ گاڑیوں پر 10,000 روپے جرمانہ عائد ہوگا۔20 سال پرانی گاڑیوں پر بین الصوبائی سفر اور 25 سال پرانی گاڑیوں پر بین الاضلاعی سفر پر پابندی لگائی جائے گی۔غیر معیاری رکشوں اور لوڈر گاڑیوں پر مکمل پابندی ہوگی۔گاڑیوں کی غیر قانونی اسمبلنگ پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ، اور اس کے لیے 30 لاکھ سالانہ لائسنس کی شرط عائد کی گئی ہے۔
ہیوی ٹرانسپورٹ ڈرائیوروں کے لیے 30 گھنٹے کی لازمی تربیت اور عمر کی حد 22 سال مقرر کی گئی۔خلاف ورزی پر خودکار جرمانے کا سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔ٹنٹڈ شیشے پر بار بار خلاف ورزی کی صورت میں 3 لاکھ روپے تک جرمانہ۔صوبے بھر میں خصوصی ٹریفک عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
2. انسدادِ منشیات کے اقدامات
کراچی میں 3 اور دیگر شہروں میں 1 انسداد منشیات عدالت قائم ہوگی۔اب تک 9676 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 7769 صرف کراچی میں زیر التوا ہیں۔
3. خواتین کے لیے بااختیاری پروگرام
سندھ کابینہ نے وزیراعظم خواتین بااختیاری پیکج میں شمولیت کی منظوری دی۔ہر سال صنفی برابری کی رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ویمن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو قوانین میں ترامیم کی ہدایت دی گئی۔
4. تعلیم و ثقافت
اروڑ یونیورسٹی کو فنون، ورثہ، سائنس، انجینئرنگ، اور آرکیٹیکچر کے شعبوں میں ڈگری جاری کرنے کا اختیار دے دیا گیا جبکہ بورڈ میں ورثہ کا ماہر اور چیف اکاؤنٹنٹ (فل ٹائم) شامل کیا جائے گا۔
5. خصوصی افراد کے لیے “انکلوژو سٹی” منصوبہ
کراچیئ کے علاقے کورنگی میں 88.38 ایکڑ زمین پر ایک مکمل جدید شہر تعمیر کیا جائے گا۔یہاں بحالی، تعلیم، روزگار اور سبزہ زار جیسی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔منصوبے کے لیے 2024-25 کے بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
6. نادرا بایومیٹرک معاہدہ
نادرا سے بایومیٹرک تصدیق کا معاہدہ منظور کیا گیا جس کے تحت ہر تصدیق پر 10 روپے + ٹیکس فیس مقرر کی گئی۔
7. وفاقی حکومت کے تعاون سے بین الصوبائی ترقیاتی منصوبے
وفاق نے سندھ حکومت کو 9 ارب روپے فراہم کیے جس کے تحت پنجاب (رحیم یار خان، راولپنڈی) میں SIUT اسپتال کی تعمیر کی جائے گی جبکہ بلوچستان (صحبت پور، جعفرآباد، ڈیرہ مراد جمالی) اور خیبرپختونخوا (ڈیرہ اسماعیل خان) میں سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر ہوگی.SIUT اسپتالز کے لیے ہر سال 50 کروڑ روپے آپریٹنگ اخراجات رکھے گئے ہیں۔تمام منصوبوں کے لیے تھرڈ پارٹی آڈٹ اور سہ ماہی رپورٹس لازم قرار دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے سندھ حکومت کے اقدامات کو ماڈل قرار دیا ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی اور SIUT جیسے ادارے قومی یکجہتی اور عوامی خدمت کی اعلیٰ مثال ہیں۔ سندھ حکومت کا ترقیاتی کردار اب دیگر صوبوں تک پھیل رہا ہے۔”
پاکستان کا امارات کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کیریئر پر ایک جامع رپورٹ
افغانستان اور بھارت ٹرانزٹ ٹریڈ دوبارہ فعال، واہگہ بارڈر سے درجنوں ٹرک بھارت روانہ
مورو واقعہ: سندھ بھر میں کشیدگی، قومی شاہراہ بند، مظاہرے اور پرتشدد واقعات