ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی سٹی رپورٹرجواداکبر) سردار فتح محمد بزدار انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سکیورٹی گارڈز نے پانچ ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور انتظامیہ کی مسلسل لاپرواہی کے خلاف ہسپتال کے مرکزی گیٹ پر زبردست احتجاج کیا۔ پلے کارڈز اٹھائے غریب گارڈز نے "ہمارا حق دو، تنخواہیں ادا کرو!”، "انتظامیہ کی ظالمانہ پالیسی ختم کرو!” اور "بھوک سے مر رہے ہیں، انصاف کب ملے گا؟” جیسے نعرے لگائے۔ ان کا کہنا ہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی نے ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت لا دی ہے، بچوں کی تعلیم اور گھریلو اخراجات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ایک گارڈ نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا، "ہم شرم سے رات کو منہ چھپا کر گھر جاتے ہیں کیونکہ گھر والوں سے آنکھیں نہیں ملتیں۔”
گارڈز نے الزام لگایا کہ انتظامیہ نے نہ صرف تنخواہیں روک رکھی ہیں بلکہ احتجاج کرنے پر نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بائیو میڈیکل انجینیئر محمد وسیم، جو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے قریبی ہیں، سیکیورٹی انچارج کا کردار بھی نبھا رہے ہیں اور شکایات کو نظر انداز کرتے ہیں۔ مقامی سماجی کارکنوں اور لیبر یونین رہنماؤں نے انتظامیہ پر ملازمین کے بنیادی حقوق پامال کرنے کا الزام عائد کیا اور خبردار کیا کہ اگر تنخواہیں فوری ادا نہ کی گئیں تو ہڑتال کی جائے گی، جس سے ہسپتال کی سکیورٹی اور مریضوں کی سہولیات متاثر ہوں گی۔
عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف اور سیکرٹری صحت پنجاب سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے کہ گارڈز کی تنخواہیں ادا کی جائیں اور انتظامیہ کے غیر انسانی رویے کی تحقیقات کی جائے۔ یہ صرف تنخواہوں کا معاملہ نہیں، بلکہ انسانی وقار اور انصاف کا سوال ہے۔ اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو یہ احتجاج ایک بڑی تحریک کی شکل اختیار کر سکتا ہے، جو ہسپتال کی ساکھ اور خدمات کے لیے سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔







