سرگودھا(باغی ٹی وی،نامہ نگارملک شاہنواز جالپ) سرکاری اسکول میں کرپشن کا نیا انداز، سی ای او ایجوکیشن بے اختیار، صوبائی وزیر کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہوا

سرگودھا کے گورنمنٹ ایم سی گرلز ہائی اسکول میں کرپشن کا ایک بڑا سکینڈل سامنے آ گیا ہے جہاں سابقہ ہیڈ مسٹریس اور ایس ایس ٹیچر بشریٰ پروین کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ذرائع کے مطابق بشریٰ پروین بغیر میڈیکل چھٹی یا سرکاری اجازت کے طویل عرصے تک غیر حاضر رہی اور تنخواہیں وصول کرتی رہیں، جس سے شفافیت شدید متاثر ہوئی۔ اسکول شہر کے مرکزی علاقے اور تعلیمی اداروں کے اعلیٰ حکام کے دفاتر کے قریب ہونے کے باوجود متعلقہ حکام کی جانب سے کارروائی میں غفلت برتی جا رہی ہے۔

نئی تعینات ہیڈ مسٹریس مہناز گیلانی نے انکشافات کے بعد تحریری طور پر انکوائری کی سفارش کی، جس کے باوجود ڈی ای او اور سی ای او ایجوکیشن کلثوم منشاء کی طرف سے سرد مہری دکھائی دے رہی ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے حالیہ دورے میں بھی اسکول کی صورتحال پر فوری کارروائی کے احکامات دیے گئے تھے مگر عملدرآمد نہ ہونے سے شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔

علاقہ مکینوں، والدین اور سول سوسائٹی نے بدعنوانی پر سخت تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ اور افسران کے خلاف فوری اور شفاف کارروائی کی جائے اور سی ای او و ڈی ای او ایجوکیشن کے کردار کی بھی مکمل تحقیقات کی جائیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ تعلیمی نظام کی بقاء کے لیے کرپشن کے خلاف سخت اقدامات ناگزیر ہیں اور حکومت پنجاب سمیت اینٹی کرپشن اداروں کو فوری نوٹس لینا چاہیے تاکہ تعلیمی ادارے کرپٹ عناصر سے پاک ہو سکیں۔

Shares: