بلوچستان اسمبلی نے سانحہ خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک مشترکہ قرارداد منظور کر لی۔
باغی ٹی وی کے مطابق قرارداد میں 21 مئی کے المناک واقعے کو "بزدلانہ، انسانیت سوز اور سفاکانہ” قرار دیا گیا ہے۔یہ قرارداد رکن اسمبلی رحمت صالح بلوچ نے پیش کی، جس میں کہا گیا کہ 21 مئی 2025 کو آرمی پبلک اسکول خضدار کے بچوں کی بس پر خودکش حملے میں 8 نہتے اور معصوم طلبہ شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔ ایوان اس بہیمانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور شہدا کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتا ہے۔”
زرک مندوخیل نے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف ظلم و بربریت کی انتہا ہے بلکہ پاکستان کے روشن مستقبل، نئی نسل اور علم کے نور پر حملہ ہے۔”فرح عظیم شاہ نے دعویٰ کیا کہ "اب ثبوت کے ساتھ واضح ہو چکا ہے کہ المناک واقعے کو "بزدلانہ، انسانیت سوز اور سفاکانہ” قرار کرنے والے بھارت کے آلہ کار ہیں۔سلیم کھوسہ (مسلم لیگ ن) نے کہا کہ "بچوں کی شہادت نے بلوچستان کو توڑنے کے خواب دیکھنے والوں کے عزائم خاک میں ملا دیے ہیں۔ ان کے چپٹر کو بند کر دیا گیا ہے۔”
یاد رہے کہ 21 مئی کو خضدار میں آرمی پبلک اسکول کی بس کو نشانہ بنایا گیا، جس میں ابتدائی طور پر 5 افراد شہید ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں مزید دو طالبات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔بلوچستان اسمبلی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان، خصوصاً بلوچستان میں بیرونی مداخلت اور دہشتگردی کا نوٹس لے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ قرارداد بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے عوامی نمائندوں کے اتفاق رائے اور دشمن قوتوں کے خلاف قومی بیانیے کی عکاس ہے۔
نوشکی آئل ٹینکر حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 34 ہوگئی
بھارت، لالو پرساد یادیو نے بیٹے کو خاندان اور پارٹی سے نکال دیا
بھارت، لالو پرساد یادیو نے بیٹے کو خاندان اور پارٹی سے نکال دیا
مورو احتجاج: شرجیل میمن نے مظاہرین کے تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کی ویڈیوز پیش کردیں
وزیراعظم کی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات