علی امین گنڈاپور کے حالیہ بیان پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بھٹو شہید کا دفاع کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کو تنبیہ کی کہ وہ قائد عوام کے خلاف زبان درازی سے گریز کریں۔

باغی ٹی وی کے مطابق شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ یہ ردعمل صرف ایک فرد پر تنقید نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے کروڑوں کارکنان کے جذبات کی ترجمانی ہے، جو بھٹو خاندان کو اپنی سیاسی اور نظریاتی بنیاد سمجھتے ہیں۔شرجیل میمن نے پی ٹی آئی کے دوہرے معیار کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ کل اسلام آباد میں کنٹینرز توڑنے کی آزادی رکھتے تھے، آج وہی قانون کی دہائی دے رہے ہیں۔ یہ ایک مؤثر سیاسی نکتہ ہے جو پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست کی متضاد نوعیت کو بے نقاب کرتا ہے۔

انھوں نے پی ٹی آئی کے کارکنان پر مبینہ شیلنگ کو غیر جمہوری عمل قرار دیتے ہوئے ریاستی رویے کو آمریت سے تعبیر کیا۔ یہ بیان انسانی حقوق اور احتجاج کے حق سے متعلق ایک اہم موقف کی نمائندگی کرتا ہے۔شرجیل میمن نے پی ٹی آئی کی سیاست کو "ناکام تحریک، ناکام قیادت اور ناکام سیاسی اخلاقیات” قرار دیا، جو اس بات کا اظہار ہے کہ پیپلز پارٹی اس وقت سیاسی میدان میں پی ٹی آئی کو مکمل طور پر غیر سنجیدہ اور غیر مؤثر جماعت کے طور پر دیکھتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق شرجیل انعام میمن کا مؤقف نہ صرف PPP کے کارکنان کے لیے حوصلہ افزا ہے بلکہ اس سے یہ تاثر بھی ملتا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنی نظریاتی بنیادوں پر دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ PTI اپنی احتجاجی سیاست اور موجودہ مشکلات کے باعث مسلسل دباؤ میں ہے۔

وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے اہم ملاقات، تعلقات میں نیا باب

نریندر مودی بالآخر اپنی اوقات پر آگئے: وزیر دفاع خواجہ آصف کا سخت ردعمل

مودی حکومت کی ہٹ دھرمی،کرتارپور راہداری بدستور بند

راہول گاندھی کی مودی حکومت پر تنقید،بھارت عالمی سطح پر تنہا ہو چکا ہے

سندھ , سرکاری تقریبات میں بچوں سے استقبال اور تحائف دینے پر مکمل پابندی عائد

Shares: