اللہ کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے اہل پاکستان کو ،اسلامیان پاکستان کو پاکستان اور اسلام کے ازلی دشمن بھارت کے خلاف ایک بار پھر تاریخی فتح سے ہم کنار کیا۔۔۔28مئی کے ایٹمی دھماکوں کے بعد اللہ نے پاکستان کو ایک اور برتری عطا کی۔۔۔ یہ سب یقینا اللہ کی خصوصی مدد سے ہی ممکن ھوا ھے۔۔۔اس موقع پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے جو اسوہ منقول ھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی فخر کے اظہار کی بجائے اللہ کی بارگاہ میں عاجزی و خشیت سے جھک جاتے۔۔۔اور سجدہ شکر بجا لاتے۔۔۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب فتح مکہ کے وقت مکہ میں داخل ھوئے تو اس وقت آپ کی عاجزی کی یہ انتہا تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک اونٹنی پر اتنا جھکا ھوا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ریش مبارک لکڑی کے کجاوے سے لگ رہی تھی(المعجم الاوسط للطبرانی:۶/۸۵، رقم الحدیث: ۵۸۷۱)
اللہ نے بھی ایسے موقع پر اپنے نبی کو یہی تلقین کی
فسبح بحمد ربک واستغفرہ
پس اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم،اس فتح عظیم کے موقع پر اپنے رب کا شکر ادا کرو اور اس سے استغفار کرو۔۔
غرض جب فتح کے موقع پر اللہ اپنے نبی جیسی معصوم عن الخطاء ہستی سے بھی یہ توقع رکھتا ھے کہ وہ اسے اپنی کسی قابلیت،کسی بہادری و ذہانت یا اپنی کسی زبردست جنگی سٹریٹجی کا نتیجہ نہ سمجھیں یا اپنے جدید اسلحہ و تعداد کا کوئی کرشمہ بھی نہ سمجھیں بلکہ اس فتح اور کامیابی کو اللہ تبارک و تعالیٰ کی خاص غیبی مدد ہی سمجھیں تاکہ اپنی صلاحیتوں کو ہی اصل سمجھ کر کسی غرور و گھمنڈ کا شکار نہ ھو جائیں۔۔ایک نبی کی ہستی سے ایسا گمان بھی معاذاللہ اگرچہ نہیں کیا جا سکتا لیکن اس طرح نبی کو مخاطب کر کے مسلمانوں کی مستقل تربیت کی گئی کہ وہ ایسے کسی بھی موقع پر کسی بھی قسم کی جاہلانہ نخوت کا شکار نہ ھوں۔۔۔
ایک مسلمان کا یہی انداز ھوتا ھے۔۔جب وہ اپنی ہر کامیابی پر اللہ کے حضور اور زیادہ جھکتا،اسلام پر اور زیادہ کاربند ھوتا اور استغفار کرتا ھے تو اللہ بھی اسے پہلے سے زیادہ کامیابیوں اور کامرانیوں سے نوازتا ھے۔۔اس کی توبہ قبول کرتا ھے،اس کے گناھوں کو مٹاتا بلکہ ان گناھوں کو بھی نیکیوں میں بدل دیتا ھے اور اگر وہ یہ کام نہ کریں تو اللہ جیتی ھوئی جنگ شکست میں تبدیل کرتے بھی دیر نہیں لگاتے۔۔۔ایسی کئی جیتی ھوئی جنگوں کو شکست میں تبدیل ھونے کی کافی مثالیں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔۔سب سے بڑی مثال جنگ احد کی ھے جب صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین جنگ جیت چکے تھے۔۔۔جنگ کے آخر میں جب بعض صحابہ کرام سے صرف اتنی غلطی ھوئی اور وہ بھی ایک اجتہادی غلطی۔۔انہیں سالار جنگ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ہدایت تھی کہ ایک درہ کو تاحکم ثانی کسی صورت خالی نہیں کرنا۔۔۔جنگ کے اختتام پر جب لشکر کفار شکست کھا کر پسپا ھو گیا اور فتح پوری طرح واضح ھو گئی تو ان صحابہ کرام نے سمجھا کہ جب فتح ھو گئی اور جنگ بھی ختم ھو گئی،کفار سب پسپا ھو گئے تو اب یہاں کھڑے رہنے کی ضرورت نہیں ۔۔۔چنانچہ انہوں نے وہ جگہ چھوڑ دی۔۔اس معمولی اجتہادی غلطی اور اپنے سالار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نادانستہ نافرمانی کا بھی یہ نتیجہ نکلا کہ پسپا ھوتا شکست خوردہ لشکر کفار درہ خالی دیکھ کے وہیں سے اچانک واپس پلٹا اور مسلمانوں پر پھر سے دھاوا بول دیا جس سے مسلمانوں کا کافی جانی نقصان ھوا اور خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شدید زخمی ھوئے۔۔
دور نہ جائیں تو پاکستان کی ابتدائی دو جنگوں کا حال ہی سامنے رکھ لیں ۔۔65ء کی جنگ میں پاکستان نے الحمدللہ اپنے سے پانچ گنا بڑے ملک بھارت کو شکست فاش دی ۔۔۔بھارت کے اندر گھس کر بھارت کے کئی علاقوں پر قبضہ بھی کر لیا ۔۔اس وقت بھی پاک فضائیہ نے بھارتی طیارے گرانے کے عالمی ریکارڈ قائم کیے ۔۔۔حالانکہ اس وقت ہمارے پاس نہ ایٹمی صلاحیت تھی نہ کوئی جدید چینی ہتھیار،میزائل اور طیارے تھے۔۔بس صرف اور صرف خالص اللہ کی مدد کے سہارے یہ جنگ نہ صرف لڑی گئی بلکہ زبردست کامیابی بھی حاصل کی گئی۔۔۔۔۔ہمارے ہیرو ایم ایم عالم نے تین منٹ سے بھی کم وقت میں پانچ بھارتی طیارے گرائے۔۔۔ایک ایک دن میں بائیس بھارتی طیارے مار گرائے گئے۔۔ سیالکوٹ چونڈہ کے محاذ پر دوسری عالمی جنگ کے بعد ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ پاکستان نے کامیابی سے لڑی اور دشمن کے بے شمار ٹینکوں کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا۔۔۔اتنی بڑی کامیابی اور فتح کے صرف چھ سال بعد کیا ھوا۔۔۔ھم اپنے جشن اور مستیوں میں غرق ھوئے اور بھارت بدلے کے لیے ایک دن بھی آرام سے نہ ںیٹھا۔۔۔71ء میں اس نے واپس پلٹ کر حملہ کیا اور ہمارا آدھا ملک ھم سے الگ کر لیا۔۔۔یہ کامیابی مکار بنیے نے جنگ کے ذریعے کم اور پاکستانی مسلمانوں کو باھم ایک دوسرے سے لڑا کر زیادہ حاصل کی۔۔۔اس نے مغربی پاکستان،پنجاب اور پاک فوج کے خلاف جاہلانہ لسانی عصبیت کے نام پہ اس قدر شدید نفرت پھیلائی کہ مشرقی پاکستان کی عوام اپنی ہی فوج کے خون کی پیاسی ھو گئی۔۔۔جب عوام کو ہی فوج کے خلاف کر دیا جائے تو دنیا کی پھر طاقتور سے طاقتور فوج بھی ناکام ھو جاتی ھے۔۔اسی نکتے کو بھارت نے استعمال کیا اور اس نے اپنی چانکیائی سیاست کے ذریعے پاکستان کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کر لی۔۔۔
آج بھی بھارت وہی کھیل دوبارہ بچے کھچے پاکستان میں کھیل رہا ھے۔۔۔پھر وہی اسی طرح کا ڈیزائن اور ماحول کہ فوج اور پنجاب کے خلاف نفرت پھیلا دو اور پھر دیکھو کہ پاکستان ٹوٹتا ھے یا نہیں۔۔۔تاھم اللہ کا شکر ھوا کہ پاکستان اس بار بھارت اور ہمارے کچھ نادان سیاستدانوں کی طرف سے ایسے تمام زرخیز ماحول پیدا کرنے کے باوجود جنگ میں بری طرح شکست سے دو چار ھوا ھے۔۔۔لیکن دشمن سے ھمیں ایک لمحہ بھی غافل نہیں رہنا چاہیے۔۔۔ہمارا دشمن انتہائی کمینہ دشمن ھے۔۔۔یہ صرف پاکستان کا دشمن نہیں،یہ اصلا اسلام اور مسلمانوں کا کھلا دشمن ھے۔۔اسی لیے تو آج غزہ کا قصائی اسرائیل ہی جنگ میں اس کا واحد سب سے بڑا دوست بن کے کھڑا تھا۔۔ایسا دشمن زخم کھا کے آرام سے بیٹھنے والا نہیں۔۔۔یہ بدلے کی آگ میں سانپ کی طرح مسلسل پھنکار رہا ھے۔۔مودی ہر الیکشن کے قریب کبھی بھارتی مسلمانوں کے خلاف
محاذ کھول دیتا ھے تاکہ ہندؤوں کا ووٹ بینک پکا رکھا جا سکے اور کبھی وہ پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیتا ھے۔۔۔لیکن اس بار پاکستان کے خلاف اس کی مہم جوئی اسے بری طرح الٹ پڑ گئی۔۔اس نے بڑی منصوبہ بندی سے پہلگام میں کچھ سیاحوں کو خود قتل کرانے کا فالس فلیگ ڈرامہ کیا اور پھر اس کی آڑ میں 6ـ7مئی کی درمیانی شب رات کے اندھیرے میں پاکستان پہ حملہ آور ھو گیا۔۔۔ وہ اپنے تئیں بڑے طمطراق اور جدید ترین ہتھیاروں میزائلوں طیاروں کے ساتھ پورے کر و فر کے ساتھ پاکستان پہ حملہ آور ھوا اور اس یقین کے ساتھ کہ جیسے پاکستان بس چند منٹوں گھنٹوں کی مار ھے لیکن الحمدللہ پاک فوج نے اسے ایسا کرارا جواب دیا کہ وہ الٹا اپنے دو جدید ترین رافیل جہاز سمیت 6طیارے،48ڈرون اور اربوں ڈالر کا جدید ترین دفاعی اینٹی میزائل سسٹم SU 100 بھی تباہ کروا بیٹھا اور وہ پاکستان سے پانچ گنا بڑی طاقت ھونے کے باوجود صرف تین گھنٹے چالیس منٹ کی مار ثابت ھوا جس کی وجہ سے پورے عالم میں اس کی خوب جگ ہنسائی ہوئی۔۔۔جواب میں بھارت پاکستان کا ایک بھی طیارہ نہ گرا سکا نہ دکھا سکا۔۔۔ یوں مودی کا پاکستان کو نقصان پہنچا کر الیکشن جیتنے کا اس کا خواب چکنا چور ھو گیا۔۔ اس کی ہنڈیا بیچ چوراہے ہی پھوٹ گئی۔۔۔اس کے الیکشن جیتنے کے سارے تخریبی پلان دھرے رہ گئے چنانچہ الیکشن جیتنے اور اپنی ساکھ بحال کرنے کے لیے وہ اب کچھ بھی اڈونچر کر سکتا ھے۔۔اس کے مکروہ عزائم سے کون واقف نہیں۔۔لہذا اس وقت ضرورت اس امر کی ھے کہ ھم دشمن سے کسی بھی محاذ پہ غفلت کا شکار نہ ھوں۔۔۔ھم نے دشمن پہ فتح عظیم ضرور حاصل کی ھے لیکن یہ اتنی بڑی فتح نہیں کہ جس کے بعد دشمن ھم پہ دوبارہ حملہ کرنے کی ہمت اور طاقت بھی نہ رکھتا ھو۔۔اور ھم خواہ مخواہ کسی فخر و تکبر کا شکار ھو جائیں۔۔ھم نے دشمن کو پسپا ھونے پہ ضرور مجبور کیا ھے لیکن اس کو ھم نے مٹا نہیں دیا۔۔۔یا اس کی طاقت بالکل ختم نہیں کر ڈالی۔۔۔سانپ زخمی ضرور ھوا ھے لیکن اس کا سر ابھی پوری طرح کچلا نہیں گیا۔۔سانپ بھی ابھی موجود ھے اور وہ پھنکار بھی رہا ھے۔۔۔
اس موقع پہ قوم میں باہمی یک جہتی سب سے زیادہ برقرار رکھنے کی ضرورت ھے۔عسکری محاذ پہ دشمن ہمیں بارہا آزما چکا ھے اور ہر جنگ میں اسے بری طرح منہ کی کھانا پڑی ھے۔۔اسے کامیابی ہمیشہ پاکستانی قوم اور اداروں کو باھم لڑانے سے ملی ھے۔۔۔ دشمن کی یہ سازش اگر ھم کامیاب نہ ھونے دیں اور قومی یکجہتی کو زیادہ سے زیادہ برقرار رکھیں،باہمی سیاسی اختلاف کو اس حد تک نہ بڑھائیں کہ ھم دشمن کے خواب کی تکمیل کا باعث بن جائیں۔۔اور آپس میں ہی لڑ کے تباہ ھو جائیں جبکہ دشمن بغیر جنگ کے ہی ھم پہ فتح حاصل کر لے۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمارے حکمرانوں،سیاستدانوں اور پوری قوم کو یہ تدبر اور تفکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔اگر اس تدبر اور قومی یکجہتی کو برقرار رکھتے ھوئے ھم ایمان،اتحاد اور جہاد فی سبیل اللہ کے جذبے سے سرشار ھو کر آگے بڑھتے رھیں تو ان شاءاللہ دشمن اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ھو سکے گا۔۔
بس اب صرف دو باتیں ہمیں پیش نظر رکھنی چایئیں۔۔۔پہلی بات یہ کہ صرف دفاع کافی نہیں۔۔ بھارت کی آئے دن کی جارحیت اور سندھ طاس
عقیدہ معطل کرنے کی دھمکیوں کا علاج صرف دفاع کی بجائے جارحانہ حکمت عملی سے ممکن ھے۔۔اس لیے کہ
offence is the best defence
ہندو بنیے کا تو علاج ہی یہی ھے۔۔مسلمان فاتحین نے اسی اصول پر ہی انتہائی کم تعداد ھو کر بھی پورے برصغیر پر ایک ہزار سال تک حکومت کی۔۔اج بھی ہندو بنیے کا یہی علاج ھے
دوسری بات یہ کہ بھارت اگر صرف دہشت گردی پہ مذکرات کرے تو پاکستان بھی سوائے مسئلہ کشمیر کے اور کسی آیشو پر بات کرنے سے انکار کر دے کیونکہ دنیا جانتی ھے کہ تمام مسائل کی وجہ صرف یہی مسئلہ ھے۔۔اب پاکستان کے ڈٹ کے کھڑے ھونے کا وقت ھے۔۔اب کسی قسم کی پرانی مصلحت آمیزانہ اور ضرورت سے زیادہ شریف بننے کی پالیسی ترک کی جائے ۔۔
10مئی کے جواب کے بعد اب پاکستان دنیا میں الحمدللہ بھارت سے زیادہ طاقتور ملک بن کے ابھرا ھے ۔۔ اپنی اس حیثیت کا بھرپور فایدہ اٹھایا جائے تو ائندہ بھی کامیابیاں اور کامرانیاں ہمارا مقدر ھوں گی۔۔ان شاءاللہ
پاکستان زندہ باد
پاک فوج زندہ باد
پاکستانی عوام زندہ باد

Shares: